پاکستان فرنیچر کونسل کا 9 ویں ’’ انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش‘‘ 15 دسمبر سے لاہور میں منعقد کرنے کا اعلان

نمائش میں 100 اقسام کے فرنیچر اور دیگر اشیاء کی نمائش کی جائے گی، چین، اٹلی، برطانیہ، ترکی، ہانگ کانگ اور دیگر ملکوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق کی لاہور میں صحافیوں سے گفتگو

پیر 23 اکتوبر 2017 15:27

لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2017ء) پاکستان فرنیچر کونسل نے 9 ویں تین روزہ ’’ انٹیریئرز پاکستان میگا نمائش 2017 ء‘‘ منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔ یہ نمائش ایکسپو سنٹر لاہور میں 15 دسمبر کو شروع ہوگی۔ پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کامیابی کے ساتھ 8 میگانمائشیں منعقد کرچکی ہے جن میں عوام اور نجی کاروباری اداروں کی جانب سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ آئیندہ نمائش میں 100 کے قریب اقسام کے فرنیچر اور اس سے متعلقہ اشیاء کی نمائش کی جائے گی جس کا مقصد اندرون و بیرون ملک پاکستانی فرنیچر بارے آگاہی اور اس کی طلب میں اضافہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری بالخصوص چین، اٹلی، برطانیہ، ترکی، ہانگ کانگ، بلغاریہ ،ڈنمارک اور تھائی لینڈ کو اس نمائش میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے جبکہ دیگر ملکوں کی جانب سے بھی وفود کی نمائش میں شرکت متوقع ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ سفارتی حلقوں، اہم کاروباری اداروں، فرنیچر انڈسٹری کے اراکین اور غیر ملکی وفود کی شرکت بھی متوقع ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس نمائش کا آفیشل سپانسر ماسٹر مولٹی فوم ہے جبکہ 70 اہم کمپنیاں اور ملکی ڈیزائنر اپنی مصنوعات نمائش کیلئے پیش کریں گے۔ نمائش میں اڑھائی سے تین لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے،نمائش میں آنے والے افراد کو مختلف مصنوعات کی خریداری پر 20 فیصد تک رعایت دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ نمائش سے نوجوان ڈیزائنرز اور کاریگروں کو مارکیٹ کے رجحان سے آگاہی اور اپنی مصنوعات کی نمائش کا موقع ملے گا۔ انھوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، پشاور اور کوئٹہ بالخصوص لاہور ، کراچی اور اسلام آباد میں فرنیچر مصنوعات کیلئے نمائشی مراکز قائم کرے۔ نمائشوں کے ذریعے پاکستانی فرنیچر ، فکسرز اور ان سے متعلقہ مصنوعات کے فروغ کیلئے نئی راہیں اور منڈیاں سامنے آئی ہیں اس سے ملکی فرنیچر اور ماہرین کے نادر کام سے دنیا کو آگاہ کرنے میں مدد ملے گی۔