نواز شریف اور اسحاق ڈار کا نام پاناما پیپرز میں نہیں تھا،

جن کے نام تھے ان میں سے کسی ایک کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی، مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر دانیال عزیز کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 23 اکتوبر 2017 14:25

نواز شریف اور اسحاق ڈار کا نام پاناما پیپرز میں نہیں تھا،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2017ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز نے کہا ہے کہ پاناما کیس منظم دھرنوں کی اگلی کڑی ہے، یہ کیس کرپشن کا نہیں ہے کیونکہ پاناما پیپرز میں نواز شریف اوراسحاق ڈار کا نام نہیںتھا لیکن اس کے باوجود ان لوگوں کو لپیٹ میں لے لیا گیااورجن کے نام پاناما پیپرز میں تھے ان میں سے کسی ایک کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

پیر کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان نے آج جو نئے کاغذات جمع کرائے ان میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کی آف شورکمپنی میں کوئی رقم نہیں تھی لہذا وہ اس کے ذمہ دار نہیں ہیں ۔دانیال عزیز نے یکم جون 2017ء کے اخبارات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ججز کے سامنے اعتراف جرم کیا ہے اور اسی بیان میں انہوں نے اس میں رقم موجود ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ اگر اس بیان پر وہ نااہل ہوتے ہیں تو اس کو غلطی ماناجائے نااہلی نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا حلف نامہ سامنے آچکا ہے جس میں انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ نیازی سروسز ان کی کمپن ہے اور ان ہی کی ہدایت پر جمائما کو 5 لاکھ 62 ہزارپائونڈدیئے گئے ہیں اور یہی بات انور منصور نے کھلی عدالت میں فارن فنڈنگ کے حوالے سے کہی ہے کہ فارن فنڈنگ ہوئی ہے۔ دانیال عزیز نے کہاکہ عمران خان کے نئے جمع کرائے گئے کاغذات ان کے سابقہ بیانات کے بالکل برعکس ہیں، عمران خان کے دل میں چور ہے اور انہوں نے جھوٹ بولا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کسی حوالے سے کچھ نہیں چھپایا الیکشن کمیشن کے پاس پاسپورٹ کی جو فوٹوکاپی ہے اس پر اقامہ لگا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملکی معیشت اور بجلی کے بحران پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ مہنگائی کی بھی کمر توڑی یہ سب کسی معجزہ سے کم نہیں ہے، ہم نے ملک کی خراب صورتحال کے باوجود باہر کے سرمیا کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے پر قائل کیا تاکہ نوجوانوں کو روزگار مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک سب سے کم افراط زر ن لیگ کے دورحکومت میں رہی ہے، ہمیں بتایا جائیکہ ہم سے کون سی غلطی ہوئی ہے۔ انہوںنے کہا عوام تیار ہو جائیں کیونکہ 2018ء کے انتخابات میں عوامی ٹرائل ہونا ہے۔