امریکی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان خوش آئند، دیرینہ اتحادیوں کے درمیان بہتر تعلقات و ہم آہنگی کو فروغ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ بارے بامقصد مذاکرات کیلئے بنیاد فراہم ہوگی
پاکستان امریکا بزنس کونسل کے بانی چیئرمین افتخار علی ملک کی صحافیوں سے گفتگو
پیر 23 اکتوبر 2017 14:25
(جاری ہے)
انھوں نے توقع ظاہر کی کہ اس دورے سے پاکستان میں دہشت گردوں کو پناہ دینے کے حوالے سے دیرینہ اتحادیوں کے درمیان تنائو کی حالیہ لہر کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام مسائل کے حل کیلئے بات چیت کا عمل واحد راستہ ہے اور توقع ہے کہ دونوں دوست ملک علاقے میں امن، استحکام اور اقتصادی خوشحالی جسے مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے تعمیری سوچ کا مظاہرہ کریں گے۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستان بارے یہ سوچ کہ وہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مخلص نہیں حقیقت کے خلاف ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 75000 سے زیادہ پاکستانی اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرچکے ہیں، اربوں ڈالر کا اقتصادی نقصان برداشت کیا، یہ وہ حقائق ہیں جنھیں عالمی برادری کے گوش گذار کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور امریکا اتحادی ہیں، ٹرمپ انتظامیہ کو پاکستان کے حوالے سے نئی پالیسی میں اس جنگ کے دوران پاکستان کی بیش بہا قربانیوں کو مد نظر رکھ کر حقیقی اور زمینی حقائق کے مطابق فیصلے کرنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان نارمل تعلقات کے راستے میں سب سے اہم رکاوٹ بیاعتمادی ہے، امریکی پالیسی سازوں کو سوچنا ہوگا کہ اگر وہ خطے بالخصوص افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں تو اس کیلئے پاکستان ان کا سب سے اہم اتحادی ہے۔ حالیہ بداعتمادی کے خاتمے کیلئے فریقین کی جانب سے اقدامات کی ضرورت ہے اور وزیر خارجہ ریکس ٹلر سن اس کشیدگی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ پاکستان اور امریکا میں فاصلوں کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی اور افغانستان میں عمل کیلئے سرگرمیوں کو نقصان پہنچے گا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بین الاقوامی برادری کی کوششوں کا حصہ ہے جس نے اس جنگ میں بے پناہ نقصان اٹھایا ہے۔ پاکستان علاقے میں امن و امان کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے میں تعاون کیلئے اب بھی پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو امداد کی نہیں تجارت کی ضرورت ہے۔ امریکا پاکستان کے سول سیکٹر کو سالانہ 1.5 ارب ڈالر امداد دے رہا تھا جسے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ پاکستان اپنے صنعتی شعبے کی بہتری بالخصوص اپنی سلے سلائے کپڑوں کی برآمد کیلئے امریکی منڈیوں تک مئوثر رسائی کا خواہاں ہے۔دونوں ملکوں کو اقتصادی تعاون میں اضافے اور دوطرفہ تجارت کیلئے آزادانہ تجارت کے معاہدے کی جلد تکمیل کیلئے مل کر کام کرنا چاہیے۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
یوٹیلیٹی اسٹورز پر وزیراعظم ریلیف پیکج جاری رکھنے کا فیصلہ، 5 اشیاء پر سبسڈی برقرار
-
سینیٹر اعظم خان سواتی کی بازیابی کیلئے دائر درخواست واپس لیے جانے پر نمٹا دی گئی
-
خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال سے صوبے میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا
-
لاہور ، 9 سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
-
قائمقام امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی نصر اللہ گورائیہ کی نو منتخب امیر جماعت حافظ نعیم
-
گورنر سندھ سے واپڈا ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج کے 62ویں سینئرمینجمنٹ کورس کے شرکاء کی ملاقات
-
پرویزالٰہی اور دیگر پر جعلی بھرتیوں کے کیس میں فرد جرم عائد نہ ہو سکی، 2مئی کو طلب
-
آئی جی پنجاب کی جانب سے پولیس ملازمین کی ویلفیئر کیلئے انقلابی اقدامات
-
پنجاب بھر میں پلاسٹک بیگز کے استعمال پرپابندی کا اعلان، وزیراعلیٰ نے منظوری دیدی
-
خیبر پختونخوا بار کونسل کی ڈسپلنری کمیٹی نے مشعال یوسفزئی کو طلب کرلیا
-
ایف آئی اے کی کارروائی ،قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیو شیئر کرنے والا ملزم گرفتار
-
مفکر پاکستان شاعرمشرق ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبال کا86واں یوم وفات 21اپریل اتوار کو منایا جائے گا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.