یمن پر سفری پابندی ،سی پی جے ایوارڈ وصول کرنے کیلئے یمنی صحافی کو امریکہ کا ویزا نہ مل سکا ، درخواست مسترد

پیر 23 اکتوبر 2017 12:54

واشنگٹن/ اسٹاک ہوم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اکتوبر2017ء) سی پی جے ایوارڈ وصول کرنے کیلئے یمنی صحافی کو ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ سفری پابندی کے نتیجے میں امریکہ آنے کی اجازت نہ مل سکی۔ امریکی میڈیا کے مطابق کمیٹی ٹو پراٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جی)کے مطابق، یمن کی معروف صحافی افرح ناصر جو ایوارڈ حاصل کرنے کے ارادے سے امریکہ آنا چاہتی تھیں ان کو امریکہ میں داخلے کی اجازت نہیں مل سکی ۔

ستمبر میں، سی پی جے نے اعلان کیا کہ وہ افرح ناصر کو سال 2017 کا آزادی صحافت کا بین الاقوامی ایوارڈ پیش کرنا چاہتی ہے، جو سویڈن میں ملک بدر ہیں۔حالانکہ وہ سویڈن کی شہری ہیں اور ان کے پاس امریکہ کے سفر کی جائز وجہ تھی، انھیں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ سفری پابندی کے نتیجے میں ویزا نہیں مل پایا، جس میں یمن سے سفر کرنے والوں پر پابندی عائد ہے۔

(جاری ہے)

افرح نے اپنے ایک بلاگ میں کہا ہے کہ ایسے میں جب میرے پاس امریکہ کے سفر کا جائز سبب تھا اور میں سی پی جے کی تقریب میں شرکت کرنا چاہتی تھی، اب تک میری جانب سے دو مرتبہ دی گئی ویزا درخواست مسترد ہو چکی ہے۔ انھوں نے دونوں بار سویڈن کے شہر اسٹاک ہوم میں واقع امریکی سفارت خانے میں ویزا کی درخواست دی تھی۔ اب میں تیسری بار ویزا درخواست دے رہی ہوں، مجھے کوئی زیادہ توقع نہیں ہے۔

انھوں نے تحریر کیا ہے کہ مجھے پتا ہے کہ اسٹاک ہوم میں امریکی سفارت خانے میں جمع کرائی گئی میری ویزا درخواستیں مجوزہ سفری پابندی کے باعث مسترد کی گئی ہیں۔افرح ناصر نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ وہ نیو یارک میں قائم کمیٹی کا ایوارڈ 15 نومبر کو وصول کریں گی۔ انھوں نے 2011 میں سویڈن میں پناہ کی درخواست دی تھی، جس سے قبل یمن میں حکومت کے خلاف تنقیدی بلاگ لکھنے پر انھیں ہلاک کرنے کی دھمکیاں ملی تھیں۔سی پی جے کے مطابق، گذشتہ چھ برس کے دوران وہ نے اسٹاک ہوم سے ملک کے خلاف لڑائی پر مبنی رپورٹیں تحریر کرتی رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :