فرانس، 8 شرپسندوں پر مساجد پر حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام عائد

پیر 23 اکتوبر 2017 11:10

پیرس ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2017ء) فرانسیسی حکام نے تین کم عمر لڑکوں سمیت 8 افراد پر مساجد اور سیاست دانوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا ہے۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ملزمان میں دائیں بازو کا ایک انتہا پسند بھی شامل ہے جس نے سیاسی رہنماؤں اور مساجد پر حملوں کے لیے ایک تنظیم بھی بنا رکھی ہے۔

ملزمان کی عمریں 17 سے 29 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔ ان پر دہشت گردی کی مجرمانہ سازشوں میں ملوث ہونے کا الزم عائد کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دہشت گردی کی سرگرمیوں میں سرفہرست ملزمان میں الیگزینڈ نیسین شامل ہے جس نے دہشت گردی اور پرتشدد کارروائیوں کے لیے ایک تنظیم بنا رکھی تھی۔ اسے گذشتہ جون میں مارسیلیا سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب اس نے اپنے مذموم عزائم انٹرنیٹ کے ذریعے ظاہر کیے اور اعلان کیا کہ وہ سیاہ فاموں، دہشت گردوں اور پناہ گزینوں پر حملے کرے گا۔یہ 21 سالہ ملزم نے نئے نازی گروپ سے تعلق رکھنے والے بیرنگ پریفک سے متاثر لگتا ہے جس نے 2011ء میں ناروے میں فائرنگ اور بم دھماکے میں 77 افراد قتل کردیئے تھے۔

متعلقہ عنوان :