جعلسازی سی30ہزار سعودی شہریوں کو ایک ارب ڈالر کا نقصان

پیر 23 اکتوبر 2017 10:50

ریاض ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2017ء) سعودی عرب میں بااثر افراد کی 11 سالہ جعلسازی سے 30 ہزار سعودی شہریوں کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ ابہاء مقامی شہریوں کو بیوقوف بناکر ان سے رقوم ہتھانے والے تمام تر حقائق منظرعام پر آجانے کے باوجود آزاد گھوم رہے ہیں۔ سعودی میڈیا کا کہنا ہے کہ مملکت کے قیام کے بعد سے لے کر اب تک جعلسازی کا اتنا بڑا واقعہ کبھی پیش نہیں آیا۔

دھوکہ دینے والوں میں اعلیٰ عہدیدار اور بااثر شخصیات شامل ہیں۔ جعلسازی کی شروعات 2006 ء کے وسط میں اس وقت ہوئی تھی جب دسیوں افراد نے عسیر کے شہریوں کو راتوں رات مالدار بننے کے سبز باغ دکھا کر ان سے چند بااثر شخصیات کے نام پر رقوم ہتھائیں تھیں۔ 2006 ء کے اختتام پر سعودی حصص مارکیٹ کے سقوط پر دھوکہ باز منظر سے غائب ہونا شروع ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

یہ لوگ مقامی شہریوں سے انتہائی منافع بخش منصوبوں میں سرمایہ لگانے کیلئے دولت وصول کررہے تھے اور حصص میں شیئرز خرید کر مزید دولتمند بننے کا چکر چلائے ہوئے تھے۔ متاثرین نے عدالتوں سے رجوع کیا تھا۔ 5 کے خلاف 7 سی15 برس قید کی سزا کے فیصلے سلطانی حق کے تحت کئے گئے تھے جبکہ نجی حق کی بابت کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تھا۔ یہ لوگ سلطانی حق کے تحت سزا کاٹ کر جیلوں سے باہر آگئے اور نجی حق اب تک ادا نہیں کیا۔

1431 ھ کے دوران ایوان شاہی نے عسیر گورنریٹ کو ہدایت جاری کی کہ شہریوں کے حقوق سے کھلواڑ کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ گورنریٹ نے معاملہ پبلک پراسیکیویشن کے حوالے کردیا اوریہ معاملہ سلجھ نہ سکا۔ قانونی مشیر یحییٰ شہرانی کا کہنا ہے کہ یہ بدترین مالی و انتظامی بدعنوانی کا معاملہ ہے۔ اس کا حل ولی عہد سے رجوع کرکے ہی ممکن ہوسکے گا۔

متعلقہ عنوان :