پختونوں کیساتھ کوئی ناانصافی برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں ،محمود خان اچکزئی

خطے میں المناک صورتحال اور اکیسویں صدی میں پشتون عوا م کاعزت، سر اور نہ ہی مال محفوظ ہے،فاٹا کے غیور قبائلی عوام کو اپنی مرضی کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا پورا پورا حق حاصل ہے،چیئرمین پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا جلسہ عام سے خطاب

اتوار 22 اکتوبر 2017 22:50

9اسلام آباد،کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2017ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین ورکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے اسلام آباد کے کنونشن سینٹر کے سبزہ زار پر عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ یہ اجتماع پختونوں کا نمائندہ اجتماع ہے پختونوں کیساتھ کوئی ناانصافی برداشت کرنے کو تیار نہیں ہیں پشتون ایک محب وطن اور تمام اقوام اور عوام سے پیار ومحبت کرنیوالی قوم ہے انگریز استعمارسے اس خطے کی آزادی میں سب سے زیادہ قربانیاں پشتون عوام نے دی ہیں جس کی بناء پر آخر کار اس خطے کو آزادی نصیب ہوئی ان خیالات کا اظہار انہوں نے کنونشن سینٹر اسلا م آباد پشتونخواملی عوامی پارٹی کے زیر اہتمام پشتونوں کے مسائل ومشکلات باالخصوص فاٹا کے مستقبل کے فیصلے اور وہاں کے عوام کے مرضی کے مطابق ان کی خودمختاری کو برقراررکھنے بوگس مردم شماری پشتونوں کی لاکھوں کی تعداد میں کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ بلاک کرنے اور ملک بھرمیں آپریشن کے نام پر پشتونوں کی پکڑ دھکڑ کے سلسلے میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے کیا جلسہ عام سے فاٹا کے قبائلی عمائدین ملک خان مرجان وزیر‘حاجی بہادر شاہ اوتمانخیل ‘ بریگیڈیئر ریٹائرڈ سعید نذیر‘کرنل ریٹائرڈ انعام اللہ خان ‘ شاکر آدم خیل، ملک نادر خان مومن ، حاجی جمیل خان، سابق سفارتکار ایاز وزیر ، حسین آکا خیل سمیت پشتونخوامیپ کے رہنمائوں سینیٹر عثمان کاکڑ، سینیٹر عبدالرئوف خان، سینیٹر سرداراعظم خان موسیٰ خیل، صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال اوردیگر نے خطاب کیا جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری خورشید کاکا جی نے سرانجام دیئے جلسہ عام میں ہزاروںلوگوں نے شرکت کی اور شدید بارش ہونے کے باوجود لوگوں نے جلسہ عام میں بیٹھے رہے اور بعد میں جلسہ عام کنونشن سینٹر کے ہال میں منتقل ہوا جلسہ عام میں پارٹی کے رہنمائوں پارٹی کے صوبائی نائب صدر ممبر قومی اسمبلی عبدالقہار خان ودان ، صوبائی وزیر ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری یوسف خان کاکڑ، ممبر صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے، صوبائی مشیر اطلاعات سردار رضا محمد بڑیچ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری علائو الدین کولکوال سمیت پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے اراکین سمیت پارٹی کارکنوں اور ہزاروں لو گوں نے شرکت کی اسلام آباد کے مختلف چوراہوںپارٹی جھنڈو، پینافلیکس ،خیر مقدمی بینرز، لگائے گئے تھے جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے محمو دخان اچکزئی نے کہا ہے کہ آج ہم ایسے حالات میں اسلام آباد میں کے کنونشن سینٹر میں جلسہ عام کر رہے ہیں خطے میں المناک صورتحال اور اکیسویں صدی میں پشتون عوا م کاعزت، سر اور نہ ہی مال محفوظ ہے انہوں نے کہا ہے کہ اس تاریخی اجتماع میں لراوبر افغان پشتون ملت کے ہر علاقے اور ہر قبیلے کے لوگ موجود ہے انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں پاکستان عزیز ہے اور میں یہ ثابت کر سکتاہوں کہ اس ملک کی آزادی کے لئے سب سے زیادہ قربانی پشتون عوام نے دی ہے اور جب اس سر زمین پر انگریزی استعماری کی حکومت تھی تو پشتونوں نے انگریزوں کے خلاف لڑ کر اپنے سروں کی قربانی دی اور اس خطے کو آزادی دلائی انہوںنے کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی فاتح ہے اور نہ کوئی مفتو ح ہے یہ ملک پانچ قوموں پشتون بلوچ ، سندھی، سرائیکی اور پنجابی کامشترکہ مملکت ہے جس میں تمام قومیں اپنی اپنی سر زمین پر آباد ہے انہوں نے کہا ہے کہ پشتونوں کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے یہ سن لیں کہ آج سے کم وبیش 90 سال پہلے اعلامیہ اقبال نے افغان سے متعلق جو کہا تھا وہ سچ ثابت ہو رہا ہے انہوں نے کہا تھا کہ ’’ آسیہ یک فکر اب گل است، ملت افغان دراین پیکر دل است ‘ است شکادے او شکادے آسیا ‘ است فساد دے او فسادے آسیا ‘‘ جس کے معنی یہ ہیں کہ افغانستان ایشیاء کا دل ہے اور اگر اس دل میں لرزش ہوگی یا فساد تو تمام ایشیاء میں فساد اور جھگڑے ہونگے تو آج پھر ایشیاء کے دل افغانستان کو چھیڑا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پشتون وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہر کسی سے محبت اور پیار کیا ہے انہوں نے کہاکہ ماضی میں جتنے بھی مورخین اور سیاح اس خطے سے گزرے ہیں انہوں نے پشتون عوام کی تعریف کی ہے کہ پشتونخوا وطن میں بورڈنگ اور لاجنگ یعنی کھانا اور رہنے کی جگہ مفت ہے انہوں نے کہا کہ میری پگڑی پشتون زبان اور میری مسجد کا جو احترام کرے گا ہم ان کا احترام کرنے میں دو قدم آگے بڑھ جائیں گے انہوں نے کہا کہ دنیا میں تمام ممالک انصاف سے چلتے ہیں اگر گھر میں باپ اور بیٹے بھائی بھائی حتیٰ کہ میاں اور بیوی کے درمیان انصاف نہیں ہوگا تو وہ رشتے نہیں چل سکتے تو ایک ملک کس طرح بغیر انصاف کے آگے بڑھ سکتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت ہوگی یہاں کوئی فاتح اور مفتوں نہیں ہے یہاں ہم اپنی مرضی سے شامل ہوئے ہیں اور جو حق اس ملک میں کسی اور قوم کا ہے وہ حق پشتون عوام کا حق ہے یہ نہیں ہوسکتا کہ کسی کا باپ پروفیسر ‘ جرنیل ریٹائر ہو اورپشتون 70 سال کی عمر میں چوکیداری کرنے پر مجبور ہو انہوں نے کہا کہ یہ ملک ایمانداری سے چل سکے گا اگر اس ملک میں صاف اور شفاف جمہوری و پارلیمانی آئینی سیاسی نظام ہو قوموں کے حقوق اختیارات تسلیم کئے جائیں پشتون زبان کو سرکاری تعلیمی دفتری زبان قرار دیا جائے انہوں نے کہا کہ پشتونخوا میپ ہر غیر آئینی اقدام کی مخالفت کرے گی جو آئین کے روح کے خلاف ہو انہوں نے کہا کہ پشتون عوام کا پنجاب کے کسی شخص کا یا سندھ کے تھرپاکر یا پھر سرائیکی سے رشتہ صرف آئین کا ہے ورنہ تو میرے ساتھ ہی میرا بھائی رہتا ہے ان کی اور ہماری زبان ‘ ثقافت ‘ تاریخ سب ایک ہے کیونہ ہم ان سے اپنا رشتہ بنا لیں انہوں نے کہا کہ اٹلی میں 3 قومیں جرمن ‘ فرنچ اور سوئیزرلینڈ کے لوگ رہتے ہیں مگر کوئی ایٹالین کے کوئی جرمن یا فرنچ شخص جرمنی اور فرانس کی طرف اس لئے نہیں دیکھتا کہ انہیں اٹلی میں تمام حقوق اور اختیارات دیئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ حضرت عیسیٰ علیہ سلام کی پیدائش سے پہلے دریا امو سے لیکر اباسین تک اور چھترال سے لیکر سبی کے میدانوں تک اس سرزمین پر غیور پشتون ‘ افغان ملت آباد ہے اور یہ تاریخی سرزمین ہمیں کسے نے خیرات میں نہیں دی ہے بلکہ ہمارے غیور عوام نے بڑے بڑے تالہ آزموں کے خلاف قربانیاں دیکر اس سرزمین کا دفاع کیا ہے انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر چیز کا حساب کتاب ہوتا ہے حتیٰ کہ حیوانات ‘ چرند پرند کو بھی ایک خاص حساب سے نہیں مارا کیا ان کا شکار کیا جاتا ہے مگر افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ گزشتہ 4 دہائیوں سے جس طرح پشتون افغان ملت کا خون ناحق بہایا جارہا ہے وہ ناقابل بیان ہے انہوں نے کہا کہ فاٹا کے آزادانہ اور خودمختیار حیثیت کو برقرار رکھنے اور ایف سی آر کے کالے قانون میں اصلاحات لانے اور فاٹا کے غیور قبائلی عوام کو اپنی مرضی کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا پورا پورا حق ہے اور کسی کو بھی یہ اختیار نہیں دیا جاسکتا وہ قبائل اور فاٹا کے عوام کی مرضی کے برخلاف فیصلے کرے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قیام کے وقت انڈیپنڈنٹ ایکٹ میں فاٹا کا نام ہی نہیں ہے اور اسی طرح 1935 ء کے ایکٹ میں واضح طورپر لکھا گیا ہے فاٹا نہ ہندوستان کا حصہ ہے اور نہ ہی برما اور دیگر علاقوں کا انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ کے منشور میں روزاول ہی سے فاٹا کے حوالے سے ایک علیحدہ آرٹیکل موجود ہے جس میں فاٹا کی آزادانہ حیثیت کو برقرار رکھتے ہوئے ایف سی آر میں اصلاحات لانے اور فاٹا کے منتخب کونسل کی بات کی گئی ہے اور آج بھی یہ بات ہمیں تسلیم کرنا ہوگی کہ فاٹا کے ایک کروڑ پچاس لاکھ کم و بیش عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ کرے نہ کہ چند بیوروکریٹ جن کو فاٹا کے حوالے سے کوئی علم ہی نہیں وہ فیصلہ کریں انہوں نے کہا کہ ہم فاٹا کے عوام کے ساتھ ہیں خودمختیاری آزادانہ حیثیت برقرار رکھنے کے ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہیں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں پشتون عوام کو غیر قانونی طریقے سے تنگ کیا جارہا ہے ان کی شہریت کو چیلنج کیا جارہا ہے ان کے لاکھوں شناختی کارڈ بلاک کئے گئے ہیں جو کہ ہمارے لئے ناقابل قبول ہیں انہوں نے کہا کہ سی پیک اس وقت تک نہیں بن سکتا جب تک امن نہیں ہو گا اور امن اس وقت آسکتا ہے جب افغانستان کی آزادی خودمختیاری اور حق حاکمیت کو تسلیم نہیں کیا جاتا انہوں نے کہا کہ چین ‘ ایران اور روس افغانستان کے امن اور تمام صورتحال میں ایک مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں جلسہ عام سے فاٹا کہ اہم قبائلی عمائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم فاٹا کو ہر گز خیبرپختونخوا میں ضم نہیں ہونے دیں گے اور ہم فاٹا کو ایک علیحدہ صوبہ بنانا چاہتے ہیں کیونکہ فاٹا کی اپنی الگ پہچان اور حیثیت جو کہ انگریزوں نے تسلیم کیا تھا انہوں نے پشتونخواملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان دو رہنمائوں نے فاٹا کے حوالے سے بہت ہی مثبت اور فاٹا کے عوام کی مرضی اور منشاء کے مطابق فیصلے کئے ہیں اور انہوں نے ان سیاسی پارٹیوں اور رہنمائوں پر سخت تنقید کی جنہوں نے فاٹا کے عوام کی مرضی اور منشاء کے برخلاف فیصلے کئے ۔

متعلقہ عنوان :