بجلی کمپنیوں میں بھرتی پر پابندی کا فیصلہ واپس لیا جائے،واپڈا سی بی اے

صارفین اور کام کی زیادتی کی وجہ سے پہلے ہی ٹیکنیکل سٹاف پربہت زیادہ بوجھ ہے،جاوید بلوچ درخواستیں اور ٹیسٹ دینے والے امیدواران کی بھرتی کا شفاف عمل مکمل کیا جائے، ہائیڈرو یونین کا مطالبہ

اتوار 22 اکتوبر 2017 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2017ء) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی ای) نے وزارت توانائی کی جانب سے واپڈا کی تمام بجلی کمپنیوں اور دیگر ملحقہ اداروں میں بھرتی پرتاحکم ثانی پابندی کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس فیصلہ کو فوری طور پر واپس لیا جائے اور درخواستیں اور ٹیسٹ دینے والے امیدواران کی بھرتی کا پہلے سے جاری عمل شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے۔

اس امر کا اظہار گذشتہ روز ریجنل چیئرمین جاوید اقبال بلوچ کی صدارت میں ہونے والے یونین کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیاجس میں ریجنل سیکرٹری حاجی ظاہر گل، وائس چیئرمین راجہ خلیل اشرف، طارق نیازی، محمد رمضان جدون، چوہدری اکرم، ملک فتح خان، آفتاب رفیق، سجاد حسین ساجد، ثمر بخاری، رحیم شاہ، ملک عبدالقادر، شفیق الرحمن، سیار خان، سکندر سندھو، انارگل،عبدالجبار، فاروق شاہ اور دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اس بات پرشدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ آئیسکو میں میرٹ پر شفاف طریقے سے بھرتی کی کارروائی کافی حد تک آگے بڑھ چکی تھی امیدواران کے ٹیسٹ اور انٹرویو بھی ہو چکے ہیںاور اخبارات میں اشتہارات اور این ٹی ایس ٹیسٹ کے ضمن میں ادارے اور امیدواران کے کافی اخراجات بھی آچکے ہیں لیکن اچانک یہ سارا عمل روک کر بھرتیوں پر پابندی کا حکمنامہ جاری کر دیا گیاجس سے امیدواروں اور ملازمین میں اضطراب اور بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

ریجنل چیئرمین جاوید اقبال بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ادارے میں صارفین کی تعداد میں غیرمعمولی اضافے اور کام کی زیادتی کی وجہ سے پہلے ہی بالخصوص ٹیکنیکل سٹاف پر کام کا دبائو بہت بڑھ چکا ہے جس کی وجہ سے آئے روز دوران کار المناک حادثات بھی رونما ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹاف کی کمی کی وجہ سے ادارے کی کارکردگی اور صارفین کو بہتر اور فوری خدمات کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے اور سٹاف پر ذہنی اور اعصابی دبائو میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

واپڈا ملازمین کے پڑھے لکھے اور ہنرمند بچے کئی سالوں سے ملازمت کے انتظار میں ہیں اور ان کی عمریں متجاوز ہو رہی ہیں۔جاوید بلوچ نے کہا کہ آئیسکو اور دیگر بجلی کمپنیوں میں بھرتی پر پابندی کا فیصلہ انتہائی غیردانشمندانہ اور ظالمانہ ہے جس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے وفاقی وزیر مملکت وزارت توانائی سردار اویس خان لغاری سے مطالبہ کیا گیا کہ بھرتیوں پر پابندی کا سرکلر فوری طور پر واپس لیا جائے اور ادارے میں بھرتی کا جاری عمل بحال کیا جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو یونین آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی اور شدید احتجاج کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :