سری لنکا کیخلاف کلین سوئپ نہ ہوا تو بحیثیت کوچ مایوسی ہوگی،مکی آرتھر

کھلاڑیوں میں جیت کی بھوک موجود ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ کلین سوئپ ہو،بحیثیت کوچ کھلاڑیوں سے یہی تقاضا ہے کہ وہ جارحانہ کرکٹ کھیلیں،حسن علی کا عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر آنا، بابراعظم کا نمبر چار پوزیشن پر ہونا اور محمد حفیظ کا دوبارہ عالمی نمبر ایک آل رانڈر بننا یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستانی ٹیم ون ڈے کی ایک بہت ہی اچھی ٹیم بنتی جارہی ہے،ہیڈ کوچ کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 22 اکتوبر 2017 20:41

شارجہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2017ء) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو پوری امید ہے کہ پاکستانی ٹیم جس عمدہ کھیل کا مظاہرہ کر رہی ہے وہ سری لنکا کے خلاف ایک روزہ سیریز پانچ صفر سے جیت جائے گی۔مکی آرتھر نے اتوار کو شارجہ کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستانی ٹیم کی پریکٹس کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں میں جیت کی بھوک موجود ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ کلین سوئپ ہو۔

انھوں نے مزید کہا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو بحیثیت کوچ انہیں مایوسی ہوگی۔مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کے لیے ضروری ہے کہ اب تک وہ جس طرح کا کھیل پیش کرتی آئی ہے اسے برقرار رکھے۔واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے پہلے میچ میں بھارت سے ہارنے کے بعد پاکستانی ٹیم اب تک لگاتار آٹھ ون ڈے انٹرنیشنل جیت چکی ہے۔

(جاری ہے)

مکی آرتھر نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہوتی ہے کہ کھلاڑی اپنی ذمہ داری اور اپنے رول کو کتنا سمجھتے ہیں۔

بحیثیت کوچ میں اپنے کھلاڑیوں سے یہی تقاضا کرتا ہوں کہ وہ جارحانہ کرکٹ کھیلیں۔مکی آرتھر نے ٹیم کے ایک کھلاڑی کو فکسنگ کی مبینہ پیشکش کے بارے میں کہا کہ اس کھلاڑی نے بہت ہی اچھا کام کیا اور بروقت اس کی رپورٹ کر کے اس معاملے کو بالکل صحیح انداز میں ہینڈل کیا۔درحقیقت اس کھلاڑی نے قواعد وضوابط کی پاسداری کر کے ٹیم اور پوری کرکٹ کے لیے ایک بہترین مثال قائم کی ہے۔

مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ٹیم کے ایک ایک کھلاڑی سے مطمئن ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ تمام کے تمام ذہین نوجوان کرکٹرز ہیں اور انہیں اس بارے میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ اگر ان میں سے کسی سے بھی مشکوک فرد رابطہ کرے تو وہ ویسا ہی کریں گے جیسا کہ اس کھلاڑی نے اس سیریز کے دوران کیا ہے۔مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ حسن علی کا عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر آنا، بابراعظم کا نمبر چار پوزیشن پر ہونا اور محمد حفیظ کا دوبارہ عالمی نمبر ایک آل رانڈر بننا یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستانی ٹیم ون ڈے کی ایک بہت ہی اچھی ٹیم بنتی جارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :