پُرامن احتجاج کے آئینی انداز پر حکومت کی طرف سے مسلسل بے حسی کا مظاہرہ ایک غیر جمہوری طرز عمل ہے، علامہ حسن ظفر نقوی

گزشتہ دوہفتوں سے جاری احتجاج اور بھوک ہرتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ہمارے نوجوانوں کو بازیاب نہیں کیا جاتا اصولی اور آئینی موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹایا جاسکتا، ملت تشیع کے نوجوانوں کی بازیابی ایک آئینی اور قانونی مطالبہ ہے، پریس کانفرنس

اتوار 22 اکتوبر 2017 20:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2017ء) ملت تشیع کے لاپتاافراد کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاجاًً گرفتارہونے والے ممتاز بزرگ شیعہ عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی نے بغدادی تھانہ لیاری میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پُرامن احتجاج کے آئینی انداز پر حکومت کی طرف سے مسلسل بے حسی کا مظاہرہ ایک غیر جمہوری طرز عمل ہے۔

حکمران ملت تشیع کے اضطراب میں دانستہ طور پراضافہ کر رہے ہیں۔ گزشتہ دوہفتوں سے جاری احتجاج اور بھوک ہرتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ہمارے نوجوانوں کو بازیاب نہیں کیا جاتا۔حکومت ہمارے اعصاب کو آزمانے سے گریز کرے۔ ملت تشیع کی استقامت سے حکمران اچھی طرح واقف ہیں۔ہمیں اپنے اصولی اور آئینی موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹایا جاسکتا۔

(جاری ہے)

ملت تشیع کے نوجوانوں کی بازیابی ایک آئینی اور قانونی مطالبہ ہے ۔جس کو منوانے کے لیے تمام آئینی آپشنز زیر غور ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون کے دو افراد کو گزشتہ روز اداروں نے اٹھایا جس پر سابق وزیر اعظم نواز شریف سمیت دیگر رہنمائوں نے واویلا مچا رکھا ہے۔ہمارے سینکڑوں نوجوانوں کو سابق وزیر اعظم کے دور حکومت میں لاپتا کیا گیاجن کے بارے میں ان کے اہل خانہ کو آج تک کوئی اطلاع نہیں۔

اگر ملت تشیع کے نوجوانوں پر الزامات ہیں تو انھیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ ان کے والدین اور بیوی بچوں سے ملاقات کا حق دیا جائے۔کیا ہمارا یہ مطالبہ آئین اور قانون کے خلاف ھے۔ہمارے علماء امن و امان برقرار رکھتے ہوئے گرفتاریاں پیش کر رہے ہیں۔ یہ محب وطن علماء مستقل عوام کو امن و امان قائم رکھنے کی تلقین کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے سمیت دیگر شیعہ رہنما بھوک ہرتال پر ہیں ۔

ان علما کے ساتھ ملت کی جذباتی وابستگی ہے اگر بھوک ہرتال کے باعث کسی عالم دین کی زندگی کو کوئی خطرہ درپیش ہوا تو پھر ملک بھر میں سے مشتعل نوجوانوں کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جائے گا۔انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ذاتی دلچسپی لے کر لاپتہ افراد کے مسئلے کو فوری حل کریں۔قبل ازیںپاکستان عوامی تحریک کے اعلی سطح وفد نے مرکزی رہنما ڈاکٹر ظفر اقبال کی سربراہی میں بغدادی تھانے میں مولانا حسن ظفر نقوی سے ملاقات کی اور ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا ۔

انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے مسئلے میں ملت تشیع کے بزرگ رہنمائوں کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں ۔انہوں نے بھوک ہڑتال کے سبب علامہ حسن ظفر نقوی کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔اس کے علاوہ شیعہ علما کے ایک وفد نے بھی علامہ حسن ظفر نقوی سے ملاقات کی ۔انہوں نے کہا کہ ملت کو اپنے بزرگ رہنما کے عزم و حوصلے پر فخر ہے۔لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے جاری جیل بھرو تحریک کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

مولانا نعیم الحسن نے کہا کہ علامہ حسن ظفر نقوی کے تحریک کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اور گزشتہ کئی سالوں سے لاپتا 6افراد کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔انہوں نے بزرگ رہنما کی خرابی صحت کے پیش نظر ان سے بھوک ہرتال کے خاتمے کی درخواست بھی کی۔انہوں نے کہا کہ لاپتا افراد کے اہل خانہ اور مسنگ پرسن ریلیز کمیٹی کے مشورے کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔وفد میں علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا نعیم الحسن،مولانا شیخ سلیم،مولانا حسن علی،مولانا کاظم جواد،مولانا علی انوراورمولانا صادق جعفری شریک تھے۔

متعلقہ عنوان :