سندھ رینجرز نے خواجہ اظہار پر حملے کرنے والے دہشت گرد کی دوران کاروائی مارے جانے کی تصدیق کر دی

بلدیہ ٹاؤن رئیس گوٹھ میں مشتبہ افراد کے خلاف کئے گئے آپریشن میں 8 دہشت گرد ہلاک ہوئے، آپریشن کے مارا جانے والا انصار الشریعہ کا ماسٹر مائنڈ عبداللہ ہاشمی خواجہ اظہار پر حملے میں ملوث تھا،انصار الشریعہ کا گروہ 12 سے 13 انتہائی پڑے لکھے افراد پر مشتمل ہے، کرنل فیصل کی پریس کانفرنس

اتوار 22 اکتوبر 2017 20:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2017ء) سندھ رینجرز کے کرنل فیصل نے کہاہے کہ ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار پر حملے میں ملوث دہشت گرد عبداللہ ہاشمی سمیت 8 ملزمان گزشتہ روز کارروائی کے دوران مارے گئے۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کرنل فیصل نے کہا کہ گزشتہ رات مشتبہ افراد کی موجودگی پر بلدیہ ٹاؤن رئیس گوٹھ میں آپریشن کیا گیا جس میں 8 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

کرنل فیصل کے مطابق انصار الشریعہ کا گروہ 12 سے 13 انتہائی پڑے لکھے افراد پر مشتمل ہے جس کا ماسٹر مائنڈ عبداللہ ہاشمی گزشتہ رات کے آپریشن میں مارا گیا ہے جو خواجہ اظہار پر حملے میں بھی ملوث تھا۔رینجرز کے افسر نے کہا کہ 2017 میں پولیس اہلکار کا قتل انصار الشریعہ کی پہلی کارروائی تھی، اہلکار کے قتل کے بعد انصار الشریعہ نے القاعدہ سے منسلک ہونے کا اعلان کیا جب کہ تنظیم نے 21 مئی 2017 کو دوسری کارروائی کی۔

(جاری ہے)

کرنل فیصل نے کہا کہ ہلاک دہشت گرد شہریار الدین وارثی نے افغانستان میں تربیت حاصل کی جب کہ ارسلان بیگ القاعدہ سے تربیت یافتہ تھا جو تنظیم کے لئے فنڈز بھی اکھٹے کرتا تھا۔انصارالشریعہ کے ان 8 دہشت گردوں کی ہلاکت کے بعد اس گروہ کی کارروائیوں کی صلاحیت ختم ہوگئی، چند دہشت گرد دانش، جنید ، سروش اور مزمل مفرور ہیں جنہیں جلد قانون کی گرفت میں لے آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انصارالشریعہ سے منسلک دہشتگرد نظریاتی طور پر القاعدہ سے منسلک تھے اور افغانستان سے تربیت یافتہ تھے۔دوسری جانب ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ عامر فاروقی نے کہاہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار پر حملے کا ملزم گزشتہ روز فورسز کی کارروائی میں مارا گیا۔کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے ڈی آئی جی عامر فاروقی نے انصارالشریعہ کے نیٹ ورک سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ خواجہ اظہار پر حملہ دہشت گردوں کا پہلا منصوبہ تھا جو ناکام ہوا، اگر پولیس کی وردی میں یہ حملہ کامیاب ہوجاتا تو اس کا بڑا نقصان ہوتا۔

عامر فاروقی نے کہا کہ پولیس کی بروقت کارروائی سے ملزم حسان پکڑا گیا جب کہ اطلاع تھی کہ دہشت گردبڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔خیال رہے کہ عیدالاضحیٰ کے روز ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار کو اس وقت نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی جب وہ نماز عید کی ادائیگی کے بعد گھر واپس آرہے تھے تاہم حملے میں وہ محفوظ رہے جب کہ اہلکار کی فائرنگ سے ایک دہشت گرد ہلاک اور دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔