حکومت کی شب و روز محنت کے نتائج سامنے آ رہے ہیں، بہت جلد بجلی کی بر آمد کے قابل ہو جائیں گے، گورنر سندھ

ملک کا مستقبل روشن اور تابناک ہے ، معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے، شہر قائدایک بار پھر روشنیوں کا شہر بن رہا ہے غیر ملکی سرمایہ کاری میں تسلسل سے اضافہ ہو رہاہے ، نجی سیکٹر کے فعال کردار سے بے روزگاری اور غربت کے خاتمہ میں مدد مل رہی ہے ، محمد زبیر کا پری سی ای او سمٹ ایشیائ سے خطاب

اتوار 22 اکتوبر 2017 20:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل روشن اور تابناک ہے ، آج کا پاکستان 2013 ئ سے با لکل مختلف ہے ، امن و امان اور قومی معیشت مستحکم ہو رہی ہے ،پورے ملک میں معاشی ، صنعتی ، ثقافتی ، سماجی ، ادبی اور دیگر سر گرمیاں جاری ہیں جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی تسلسل سے اضافہ ہو رہاہے ، نجی سیکٹر کے فعال کردار سے بے روزگاری اور غربت کے خاتمہ میں مدد مل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی ای او کلب کا قیام خوش آئند ہے اس کے ذریعہ قومی معیشت کے فروغ اور ایک دوسرے سے سیکھنے کے بھرپور مواقع میسر آئیں گے ،قومی معیشت کے استحکام کے لئے اس طرح کے اقدامات اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 16 ویں پری سی ای او سمٹ ایشیا سے خطاب میں کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاق ایوان ہائے صنعت وتجارت پاکستان کے صدر زبیر طفیل ،معروف صنعت کار ایس ایم منیر، سینیٹر عبد الحسیب خان ، مرزا اختیار بیگ اور ملک بھر سے آئے ہوئے 200 سے زائد کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرز بھی موجود تھے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ 2013 ئ کے حالات بہت خراب تھے ، اس وقت حکومت کو دو بڑے چیلنجز درپیش تھے جن میں امن و امان اور سنگین بجلی بحران شامل ہے ، حکومت نے ان دونوں چیلنجز کو قبول کرتے ہوئے شب و روز محنت کی ، آج اس کے نتائج سب کے سامنے ہے ، پورے ملک میں امن و امان کی صورتحال بہت بہترہوچکی ہے جبکہ بجلی کا بحران بھی کافی حد تک ختم ہو چکا ہے ،توانائی منصوبوں کی تکمیل کے ساتھ ساتھ بجلی بھی آرہی ہے تمام توانائی منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں بہت جلد بجلی بحران نہ صرف ختم ہو جائے گا بلکہ ہم اپنی ضروریات سے زائد بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی کے حالات اس قدر خراب ہو چکے تھے کہ کوئی بھی غیر ملکی سرمایہ کار کراچی آنے سے کتراتے تھے ،معاشی سرگرمیاں بھی ماند پڑچکی تھی لیکن آج صورتحال میں واضح فرق ہے ، شہر ایک بار پھر روشنیوں کا شہر بن رہا ہے ، رات گئے تک معاشی ، سماجی ، ثقافتی ، ادبی ، صنعتی سمیت دیگر سرگرمیاں جاری ہیں ، حکومت کا بھرپور فوکس امن و امان کے تسلسل پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ 90 فیصد سے زائد معاشی شعبوں کے مرکزی دفاتر کراچی میں ہے اوردنیا بھر کی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے دفاتر بھی شہر میں ہیں جس سے اس شہر کی اہمیت کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے ، شہر میں بھرپور استعداد ہے غیر ملکی سرمایہ کار کراچی میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہا ہے ، نجی سیکٹر کے فعال کردار سے مقامی لوگوں کو روزگار کے وسیع مواقع دستیاب ہورہے ہیں۔

پروگرام سے خطاب میںوفاق ایوان ہائے صنعت وتجارت پاکستان کے صدر زبیر طفیل نے کہا کہ سی ای او کلب ایک اچھا اقدام ہے ، اور اس طرح کے پروگرامز کے انعقاد سے ایک دوسرے کو سمجھنے اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ سینیٹر عبد الحسیب خان نے کہا کہ سی ای او کلب خوش آئند ہے اس سے قومی معیشت میں بہتری یقینی ہے۔سی ای او کلب کے بانی صدر اعجاز نثار نے پروگرام میں شرکت کرنے پر گورنر سندھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ معاشی سرگرمیوں سے متعلق ہر تقریب میں گورنر سندھ شرکت کرتے ہیں جو قومی معیشت سے ان کے لگا? کا واضح ثبوت ہے۔

متعلقہ عنوان :