سانحہ کوئٹہ و کراچی میں شہید و زخمی ہونے والے کے اہل خانہ کو آج تک وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی معاوضہ ادا نہیں کیا گیا

نہ ہی وکلاء کے معاشی نہ رہائشی مسائل حل کئے جا رہے ہیں اس سلسلے میں وکلاء تحریک کی طرح ہم پھر ایک بار اس تحریک کا بھی آغاز کریںگے، ندیم میمن ایڈووکیٹ

اتوار 22 اکتوبر 2017 20:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2017ء) سانحہ کوئٹہ و کراچی میں شہید و زخمی ہونے والے کے اہل خانہ کو آج تک وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی معاوضہ ادا نہیں کیا گیا نہ ہی وکلاء کے معاشی نہ رہائشی مسائل حل کئے جا رہے ہیں اس سلسلے میں وکلاء تحریک کی طرح ہم پھر ایک بار اس تحریک کا بھی آغاز کریں کہ ہمارے بنیادی حقوق فراہم کئے جائیں یہ بات ملک کے ممتاز قانون دان آل پاکستان میمن فائونڈیشن کے مرکزی رہنما ندیم میمن ایڈوکیٹ نے بلوچستان سے آئے ہوئے وفت سے ملاقات کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ شہدا ء کے اہل خانہ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے وعدے وعدوں پر بھروسہ کر کے بیٹھے ہوئے ہیں وفاقی حکومت کی جانب سے اب تک وکلا ء کے معاشی رہائشی مسائل کے حل کے لئے کوئی عملی اقدامات نہیں ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

صرف اور صرف زبانی جمع خر چ ہو رہا ہے ۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہاکہ سانحہ کوئٹہ میں 70 سے زائد وکلا ء شہید ہوئے اور زخمی ہوئے جبکہ کراچی میں بھی صورتحال رہی لیکن حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے ہوئے کوئی بھی معاوضہ شہید ہونے والے وارثہ کو ادا نہیں کیا گیا ۔ کوئٹہ بار نے متعدد بار وفاقی حکومت سے مطالبہ بھی کیا لیکن حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ۔

پاکستان بار کونسل سپریم کورٹ بار اسوسی ایشن اور دیگر بار اسو سی ایشنز اپنا کلیدی کردار ادا نہیں کر رہے جسکی وجہ سے وکلا ء میں سخت بے چینی پائی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہے تو تمام مسئلے حل کر سکتی ہے لیکن جان بوجھ کر وکلا ء کو ان مسائل کی وجہ سے پریشان کیا جا رہا ہے ملک بھر میں لاء اینڈ آوڈر کی صورتحال ابتر سے ابتر ہوتی جا رہی ہے ۔

حکومت کی جانب سے وکلاء کے رہائشی اسکیموں پر کوئی توجوں سچ تو یہ ہے کہ حکومت وکلاء سے خائف اور نہ تو ہمیں ہسپتالوں میں ایمرجینسی کی صورت میں سہولت میسر نہیں اور پاکستان بار کونسل اپنے قوانین میں ترمیم کر کے وکلا ء کو ان کے بنیادی حقوق فراہم کرے اور وکلاء کو فوری طور پر ایمرجنسی کی صورت میں 50,000/-پچاس ہزار روپے معاوضہ ادا کرے تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں وہ اپنا علاج کرا سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے یہ سہولت نہ ملنے کی وجہ سے پریشان ہیں حکومت خاص طور پر خواتین وکلاء اور نئے آنے والے وکلا ء کو سہولتیں فراہم نہیں کر رہی ہیں ۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ سانحہ کوئٹہ اور کراچی کے شہداء کو فوری طور پر معاوضہ ادا کرے زخمیوں کو بھی معاوضہ ادا کرے اور وکلا ء کے معاشی مسائل کو حل کرنے کے لئے ریٹرنل شپ دے اس کے ساتھ ساتھ وکلا ء برادری کے رہائشی اور معاشی مسائل کے حل کے لیے وظائف فراہم کرے اور ان وکلا سے جو سانحہ کوئٹہ میں رونما ہوا ہے وہاں جاتے ہوئے وکلا ء کو شرمندگی ہوتی ہے کیونکہ سانحہ کوئٹہ اور کراچی کے شہداء کیلئے اب تک بار اسوسی یشنز کی جانب سے کوئی عملی اقدامات نہیں کیاگیا جبکہ حکومت اس مسئلے کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے ۔

وکلاء معاشرے کی کریم آف سوسائٹی ہیں ۔ اور ان کے ساتھ وکلاء کا رویہ انتہائی تکلف دہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :