سو سے زائد پاسٹرز حضرات کا اپنے کلیساء کے ہمراہ سی ڈی اے مزدور یونین کے زیر اہتمام آبپارہ چوک میں مظاہرے کا اعلا ن

�کتوبر کومسیحی برادری کے معاشی قتل کے خلاف آبپارہ چوک میں بھرپور احتجاج کریں گے ،چوہدری محمد یٰسین سی ڈی اے کے شعبہ صفائی کی نجکاری مسیحی برادری کا استحصال ہے ،وارث دلیپ

اتوار 22 اکتوبر 2017 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2017ء) سی ڈی اے شعبہ صفائی کی نجکاری کے خلاف اسلام آباد بھر کی مسیحی برادری کے معززین کا اجلاس سی ڈی اے مزدور یونین کے مرکزی آفس ستارہ مارکیٹ میں منعقد ہوا ،اجلاس میں پاسٹر جاوید صدیق چیئرمین یونائیٹڈ کونسل آف چرچز،پاسٹر سمسن سہیل جنرل سیکرٹری UCCI،چوہدری اشرف فرزند تاجر رہنماء و چیئرمین پاکستان منیارٹی فورم کونسل UC-26،منظور مسیح صدر مسلم لیگ ن منیارٹی ونگ اسلام آباد ،تنویر بھٹی صدر منیارٹی ونگ PTIاسلام آباد ،سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین ، اورنگزیب خان ، راجہ شاکر زمان کیانی ،حاجی مشتاق احمد شاہد ،وارث دلیپ ،سلیم بھٹی ،وارث بھٹی اور پاسٹرز حضرات سمیت مسیحی برادری کی کثیر تعداد نے شرکت کی ،تقریب میںسو سے زائد پاسٹرز حضرات نے اپنے کلیساء کے ہمراہ سی ڈی اے مزدور یونین کے زیر اہتمام آبپارہ چوک میں بھرپور مظاہرے کا اعلا ن کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے انتظامیہ کی جانب سے شعبہ صفائی کی نجکاری کے خلاف اسلام آباد بھر کی مسیحی برادری اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سی ڈی اے مزدور یونین کے قائد چوہدری محمد یٰسین کی قیادت میں بھرپور پر امن احتجاجی مظاہرہ 25اکتوبر بروز بدھ صبح نو بجے آبپارہ چوک میں کرے گی ،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسیحی برادری کے مقررین کا کہنا تھا کہ شعبہ صفائی کی نجکاری مسیحی ملازمین اور ان کے اہل خانہ کا معاشی قتل ہے جسے وہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے ،جنرل سیکرٹری سی ڈی اے مزدور یونین چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ سینی ٹیشن ڈائریکٹوریٹ کی نجکاری مسیحی ملازمین کا استحصال ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ،مزدور یونین اس فیصلے کے خلاف پہلے ہی اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کر چکی ہے ،سی ڈی اے مزدور یونین نے ہمیشہ رنگ ونسل و مذہب بلا تفریق خدمت کو اپنا مشن بنایا اور اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق انسانیت کی خدمت کو سب سے بڑی عبادت سمجھتے ہوئے تمام سی ڈی اے ملازمین کی بلا تفریق خدمت کی یہی وجہ ہے کہ جہاں ہم نے سی ڈی اے میں مسلمانوں کے لیے حج پالیسی نافذ کی وہیں مسیحی ملازمین کے لیے ان کے مقدس مقام ویٹی کن سٹی لوگوں کو بھیجوانے کا بندوبست کیا اور جس طرح عید کے تہوار پر مسلم ملازمین کو عید الائونس دیے جاتے ہیں اسی طرح سی ڈی اے میں کام کرنے والے مسیحی برادری کو کرسمس اور ایسٹر دونوں موقعوں پر عید الائونس دیے جاتے ہیں ،مسیحی برادری نے ہمیشہ ہماری عزت اور ہمارا مان رکھا اور ہمارے ساتھ اس ادارے کی بقاء اور ملازمین کے لیے جدوجہد میں شریک رہے اور ہماری کامیابی میں ہمیشہ ان کا اہم کردار رہا ہم سمجھتے ہیں کہ اس نجکاری کی وجہ سے ایک ہزار سے زائد لوگ بے روزگار ہو جائیں گے اور ہم مسیحی برادری کے ان تحفظات کو حکمرانوں تک بھی پہنچاچکے ہیں کیونکہ حکمران انہی کے ووٹوں سے وزیر اور ایم این اے بنتے ہیں ،مسیحی برادری نے اسلام آباد کو اس ملک کا بہترین دارلحکومت بنانے میں اہم کردار اداکیا اور آج بھی جب صبح سویرے اس شہر کے وزراء اور امراء نیند کے مزے لے رہے ہوتے ہیں تو ہماری مسیحی برادری کے افراداور ہماری مائیں بہنیں منہ اندھیرے اس شہر کی گلیوں کو صاف کرنے کے لیے نکل کھڑے ہوتے ہیں اور اکثر ان کی عبادت کے روز ان کو چھٹی نہیں دی جاتی اور ان سے کام لیا جاتا ہے ان میں سے اکثر لوگ اس شہر کے گٹروں کو صاف کرتے ہوئے موت کے منہ میں چلے گئے سی ڈی اے مزدور یونین افہام و تفہیم اور مذاکرات کی سیاست پر یقین رکھتی ہے لیکن اپنے محنت کش کے مفادات پر کسی قسم کی سودابازی قبول نہیں ،ہم سمجھتے ہیں کہ اس سازش سے نہ صرف ایک طرف سی ڈی اے میں ہونے والا ریفرنڈم متاثر ہو گا بلکہ دارلحکومت کا امن بھی خراب ہونے کا خدشہ ہے ،ہماری ایک بار پھر اس ملک کے صاحب اقتدار اور وزیر اعظم ،وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز سے اپیل ہے کہ اس فیصلے کو واپس لیا جائے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر نجکاری کا یہ سلسلہ چل نکلاتو آہستہ آہستہ یہ سازشی عناصر ہمارے سارے ادارے کو اونے پونے فروخت کر ڈالیں گے ،آج بھی ٹھیکیداری نظام کے مقابلے میں ہمارے سینی ٹیشن ڈائریکٹوریٹ کے ملازمین بہتر کام کر رہے ہیں اور آج صفائی کے اخراجات نو کروڑ روپے ہیں جبکہ نجکاری کے بعد یہی اخراجات 42کروڑ روپے تک پہنچ جائیں گے ،سی ڈی اے مزدور یونین اپنی مسیحی برادری کو یہ یقین دلاتی ہے کہ وہ ان کے حقوق کے لیے اپنی سیاسی ،جمہوری اور قانونی جدوجہد جاری رکھے گی اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی ۔