محکمہ پرائمری ایند سیکنڈری ہیلتھ کے زیر اہتمام ہفتہ صحت 2017کی رپورٹ لانچنگ تقریب کا انعقاد

گزشتہ دس سالوں میں پنجاب حکومت نے شعبہ صحت میںستر سال کی خرابیاں دور کرنے کی کوشش کی ہے‘خواجہ عمران نذیر صوبہ بھر میں گائناکالوجسٹ کی نا ئٹ شفٹ میں ڈیوٹی کی نگرانی کے نظام کو مزید سخت کیا جا رہاہے‘صوبائی وزیر برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ

اتوار 22 اکتوبر 2017 19:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2017ء) صوبائی وزیر برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر خواجہ عمران نذیر نے کہا ہے کہ گذشتہ دس سالوں میں پنجاب حکومت نے شعبہ صحت میںستر سال کی خرابیاں دور کرنے کی کوشش کی ہے، کسی ایک شحض کی انفرادی غفلت سے سارے محکمے کا امیج خراب ہوتا ہے، صوبہ بھر میں گائناکالوجسٹ کی نا ئٹ شفٹ میں ڈیوٹی کی نگرانی کے نظام کو مزید سخت کیا جا رہاہے،پنجاب میں ہفتہ صحت کے دوران 438تحفظ صحت کیمپس کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ 3لاکھ 62ہزار سے زائد افراد کی سکریننگ کی گئی،سکریننگ کیمپس کے انعقاد سے متعدی اور غیر متعدی بیماریوں کی بر وقت تشحیض ممکن ہو سکے گی ، وزیراعلی پنجاب محمدشہبازشریف نے صحت کے دو محکمے بنا کر انتہائی دوراندیشی کا فیصلہ کیا تھاگ جس کا سب سے زیادہ فائدہ پرائمری اینڈ سکینڈری کی سطح پر صحت کے شعبہ کو پہنچا ہے اور بیماریوں کی روک تھام پر بھر پور توجہ مرکوز کی جارہی ہے -ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر خواجہ عمران نذیر نے آج ایک نجی ہوٹل میں ہیلتھ ویک 2017کی رپورٹ لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر صوبائی وزیر برائے سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ پنجاب حکومت نے صوبہ بھر میںہسپتالوں کا جال بچھا یا ہے۔شعبہ صحت کے بجٹ میں دیگر صوبوں کی نسبت ریکارڈ سرمایہ کاری کی گئی ہے۔جنوبی پنجاب کے دور افتادہ اضلاع میںنئے ہسپتال قائم کیے جا رہے ہیں جبکہ پرائمری شعبہ میں تحصیل اور ضلعی ہسپتالوں کو جدید سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر علی جان خان نے کہا کہ ہیلتھ ویک میں اکٹھا کیا گیا ڈیٹا پرائیویٹ سیکٹر کو متعدی اور غیر متعدی بیماریوں کی روک تھام پر تحقیق کے لیے فراہم کیا جائے گا۔انھوں نے ہیلتھ ویک رپورٹ پر شرکاء کو بریفنگ دی۔عالمی ادارہ صحت،یونیسف اور دیگر عالمی ماہرین نے ہیلتھ ویک منانے پر محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کو سراہا۔

تقریب میںسپیشل سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر فیصل ظہور،ایڈیشنل سیکرٹریز،پراجیکٹ ہیڈز ،عالمی ہیلتھ ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے نمائندوں ،ڈاکٹر یحیٰی گلزار،ڈاکٹر طاہر منصور،ڈاکٹر اسلم چوہدری ،ڈاکٹرعیس محمداور محکمہ صحت کے افسران نے شرکت کی۔ محکمہ پرائمری ایند سیکنڈری ہیلتھ کئیر نیصوبہ بھر کے 36اضلاع میں 15 سے 19آگست تک --ہیلتھ ویک کا انعقاد کیا۔ان کیمپ میں طبی مشاورت،معائنہ ،حفاظتی ٹیکے، تشحیض اور علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی گئی ۔ سکریننگ ٹیسٹ میں کل لاگت 145ملین جبکہ فی کس لاگت 400روپے آئی ۔سکریننگ کیمپس میں خواتین کی سکریننگ کا تناسب65.8فیصد جبکہ مردوں کا تناسب34.3فیصد رہا۔اس پراسس میں 14سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 35ہزار سے زائد تھی۔

متعلقہ عنوان :