عالمی سطح پر قدرتی وسائل کا غیردانشمندانہ اور بے رحمانہ استعمال کے باعث دنیا آج پینے کے پانی کی قلت، جنگلات کے رقبے میں واضع کمی، زمینی، ہوائی، آبی اور دریائی آلودگی، زمینی بگاڑ، سیلاب، زمینی کٹاو، بھوک و بدحالی اور صحت کے مختلف مسائل سے دوچار ہے۔ تاہم ان مسائل کا حل قدرتی وسائل کے ضیاع کو روکر ان کے ہر سطح پر پائیدار استعمال کو یقینی بنانے سے ممکن ہے

وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہداللہ خان کا بین الاقوامی گلوبل گرین گروتھ کانفرنس سے خطاب

اتوار 22 اکتوبر 2017 18:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہداللہ خان نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر قدرتی وسائل کا غیردانشمندانہ اور بے رحمانہ استعمال کے باعث دنیا آج پینے کے پانی کی قلت، جنگلات کے رقبے میں واضع کمی، زمینی، ہوائی، آبی اور دریائی آلودگی، زمینی بگاڑ، سیلاب، زمینی کٹاو، بھوک و بدحالی اور صحت کے مختلف مسائل سے دوچار ہے۔

تاہم ان مسائل کا حل قدرتی وسائل کے ضیاع کو روکر ان کے ہر سطح پر پائیدار استعمال کو یقینی بنانے سے ممکن ہے۔وہ ایتھوپیا کے دارالحکومت اڈس ابابا میں بین الاقوامی گلوبل گرین گروتھ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ چار روزہ بین اقوامی کانفرنس میں پاکستان سمیت اٹھائیس ممالک کے وفود نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے اس عالمی کانفرنس میں پاکستان میں سولر، ونڈ اور ہائیڈرو پراجیکٹس، گرین پاکستان پروگرام، ماحول دوست آبپاشی اور زراعت، بہتر شہری ٹرانسپورٹ نظام سے متعلق مختلف منصوبوں پر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی حدت کے باعث رونما ہونے والی مومسیاتی تبدیلی میں کردار نہ ہونے کے باوجود، موجودہ حکومت اپنے زوربازو پر گرین گروتھ کے اہداف کے حصول کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے ہوئے ہیں۔ تاہم انہوں نے اپنے خطاب میں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان منصوبوں، خاص کر صاف توانائی کے منصوبوں کوملکی سطح پر پھیلانے کے لیے پاکستان کو مالی و تکنیکی مدد فراہم کرے۔

اس عالمی کانفرنس کے دوران گلوبل گرین گروتھ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل فرینک رجس برمئن سے بھی ملاقات کی اور پاکستان میں گرین گروتھ منصوبوں سے اآگاہ کیا۔ وفاقی وزیر نے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان کو عالمی حدت کے ملکی سطح پر رونما ہونے والی منفی اثرات سے نمتنے کے لیے عالمی برادری مالی و تکنیکی مدد کی فراہمی کے متعلق مختلف سطحوں پر بات چیت کررہا ہے۔

تاہم، وفاقی وزری مشاہ اللہ خان نے گلوبل گرین گروتھ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل اس بات سے آگاہ کیا کہ وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی پاکستان، جنوبی ایشیائی خطے اور عالمی سطح پر معاشی گرین گروتھ کو فروغ دینے کے لیے گلوبل گرین گروتھ انسٹیٹیوٹ کے ساتھ ہر سطح پر کام کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریگا۔ اس پر، گلوبل گرین گروتھ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل مشاہد اللہ خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کرائی کے ان کا ادارا گلوبل گرین گروتھ انسٹیٹیوٹ پاکستان کو گرین گروتھ کو پاکستان میں فروغ دینے کے لیے اہم عالمی سطح پر موجود ممکنہ مالی و تکنیکی امداد کے وسائل تک وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی کی رسائی کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔

متعلقہ عنوان :