زرمبادلہ کے ذخائر پر دبائو کم کرنے کیلئے اشیائے تعیش کی درآمد پر فوری پابندی عائد کی جائے، شاہد رشید بٹ

اتوار 22 اکتوبر 2017 12:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2017ء) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر پر دبائو کم کرنے کیلئے اشیائے تعیش کی درآمد پر فوری پابندی طور پراس وقت تک عائد کی جائے جب تک معاشی صورتحال بہتر نہیں ہو جاتی۔اتوار کو جاری اپنے ایک بیان مین انھوں نے کہا کہ ملک میں سالانہ اسی ہزاربیش قیمت گاڑیاں اور ہزاروں قیمتی موٹرسائیکل جنکی قیمت عام گاڑیوں سے زیادہ ہیں درآمد ہو رہی ہیں جن پر بھاری زرمبادلہ صرف ہو رہا ہے۔

اسی طرح غیر ضروری اشیائے خورد و نوش، میک اپ کے سامان ، شیمپو، پرفیوم ، صابن، الیکٹرانکس، گھڑیوں، جیولری، قالین، کھلونے اور دیگر اشیاء کی درآمد پر بھی پابندی عائد کی جائے۔

(جاری ہے)

اس طریقہ سے نہ صرف اربوں ڈالر کی بچت ہو گی بلکہ مقامی صنعت کو بھی فروغ ملے گا۔ شاہد رشید بٹ نے کہا کہ ایران، نائیجریا اور مصر سمیت دنیا کے متعدد ممالک نے اپنے زرمبادلہ کے ذخائر کو بچانے اور مقامی صنعت کی فروغ کیلئے غیر ضروری درآمدات پر پابندی کا تجربہ کیا ہے اسلئے پاکستان میں بھی درامدات پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کے بجائے مکمل پابندی عائد کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دو لاکھ افراد کو روزگار اور سترہ ارب روپے کے ٹیکس دینے والی صابن کی صنعت درآمدات اوربڑھتی ہوئی سمگلنگ کی وجہ سے بتدریج تباہ ہو رہی ہے اوراسی طرح دیگر درجنوں صنعتوں کو بھی فروغ مل سکے گا جس سے روزگار اور محاصل کی صورتحال میں فرق آ جائے گا۔انھوں نے انتباہ کیا کہ ایسے اقدامات سے سمگلنگ میں اضافہ ہوتا ہے اسلئے اگر سمگلنگ پر قابو نہ پایا گیا تو درامدات کی حوصلہ شکنی یا مکمل پابندی کے تمام اقدامات لاحاصل رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ تھائی لینڈ سے آزادانہ تجارت کے معاہدے سے قبل سابقہ تجارتی معاہدوں سے ملک کوحاصل ہونے والے ثمرات کا جائزہ لینے کی بھی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :