ایف بی آر ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے مارکیٹوں میں سروے کرے ہر طرح کی مدد فراہم کرینگے‘ آل پاکستان انجمن تاجران

ود ہولڈنگ ٹیکس فی الفور ختم کیا جائے،حکومت تاجروں پر صرف ٹیکسز کا بوجھ لادنے کی بجائے سہولیات بھی فراہم کرے پالیسیاں مرتب کرتے وقت اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کو اہمیت نہیں دی جاتی ،فائدے کی بجائے نقصان ہو رہا ہے‘ اشرف بھٹی

اتوار 22 اکتوبر 2017 12:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2017ء) آل پاکستان انجمن تاجران نے بینک ٹرانزیکشن پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ دہراتے ہوئے پیشکش کی ہے کہ ایف بی آر ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے تمام مارکیٹوں میں سروے کرے اسے ہر طرح کی مدد فراہم کریں گے ،حکومت تاجروں پر صرف ٹیکسز کا بوجھ لادنے کی بجائے سہولیات بھی فراہم کرے اور ٹیکسز کی شرح میں خاطر خواہ کمی لائی جائے ۔

صدر اشرف بھٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ مرکزی بینک کی جانب سے بھی ود ہولڈنگ ٹیکس کے منفی اثرات کے حوالے سے حکومت کو آگاہ کیا جا چکا ہے لیکن اس تناظر میں دی جانے والی سفارشات کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے اداروں کی جانب سے پالیسیاں مرتب کرتے وقت اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور اتفاق رائے کو اہمیت نہیں دی جاتی اور یہی وجہ ہے کہ یہ پالیسیاں معیشت کیلئے فائدے کی بجائے نقصان کا باعث بن رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ادارے آگاہ ہیں کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے بعد تاجردیگر متبادل ذرائع استعمال کرنے پر مجبور ہیں اور اس سے بینکنگ سیکٹربھی شدید مشکلات کا شکار ہے ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ لاہور کی بہت سی مارکیٹوں میں تاجر ٹیکس نیٹ میں نہیں ہے لیکن اس کیلئے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد پالیسی مرتب کی جائے ۔ ہم پیشکش کرتے ہیں کہ ایف بی آر والے مارکیٹوں کے سروے کریں ہم ان کا ساتھ دیں گے لیکن اس کیلئے ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جائے ، ٹیکسز کی شرح میں رعایت کے ساتھ سہولیات بھی دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ٹیکسز کے ذریعے قومی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے تو پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں پر ٹیکسز کا مزید بوجھ لادنے سے گریز کیا جائے اورنئے لوگوں کو اس دائرے میں لایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :