گنگا رام ہسپتال کے ایڈمن بلاک کے سامنے بچے کی پیدائش کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ حکومت کو ارسال کر دی

سینئر پروفیسرز پر مشتمل کمیٹی نے واقعہ کو اتفاقیہ قرار دیدیا ،کسی کو بھی ذمہ دار قرار نہیں دیا گیا،خاتون اور اہل خانہ کے بیانات بھی قلمبند کئے گئے

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 21:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2017ء) گنگا رام ہسپتال کے ایڈمن بلاک کے سامنے بچے کی پیدائش کے معاملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے رپورٹ مرتب کر کے حکومت کو ارسال کر دی جس میں اس واقعہ کو اتفاقیہ قرار دیتے ہوئے کسی کو بھی ذمہ دار قرار نہیں دیا گیا۔ گنگا رام ہسپتال میں جمعہ کے روز خاتون بشریٰ بی بی نے ایڈ من بلاک کے سامنے بچے کو جنم دیا تھا ۔

میڈیا میں خبریں آنے کے بعد حکومت کی طرف سے اس کی تحقیقات کیلئے سینئر پروفیسرز پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے ڈاکٹروں، نرسز ،پیرا میڈیکل سٹاف، خاتون اور ا سکے اہل خانہ کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد اپنی رپورٹ تیار کر کے حکومت کو ارسال کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق خاتون کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں اپنا چیک اپ کراتی رہی ۔

(جاری ہے)

20اکتوبر کو خاتون پہلے لیڈی ولنگڈن ہسپتال گئی تاہم اس کے اصرار پر اسے گنگا رام ہسپتال لایا گیا ۔ رپورٹ کے مطابق خاتون کو یہاں اچھے طریقے سے چیک کیا گیا لیکن وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ کھانا کھانے کیلئے باہر گئی اور یہیں اس کو بچے کی پیدائش کے مرحلے کے (درد )شروع ہو گئے اور خاتون کے آتے ہوئے اتفاق سے ایڈ من بلاک کے سامنے بچے کی پیدائش ہو گئی ۔ اس دوران ہسپتال کا عملہ موقع پر پہنچ گیا اورتمام کیس سر انجام دیا جبکہ خاتون کو فوری لیبر روم میں منتقل کر دیا گیا۔ انکوائری کمیٹی نے کوٹ خواجہ سعید ہسپتال اور لیڈی ولنگڈن ہسپتال کے ڈاکٹروں کے بیانات اور وہاں خاتون کو دی جاین والی علاج معالجے کی سہولیات بارے بھی ریکارڈ چیک کیا جس میں کہیں بھی غفلت نہیں پائی گئی ۔