درآمدی اشیاء پر ڈیوٹی کا نفاذ کاروباری سرگرمیوں کیلئے نقصان دہ ہے ،صدرایوان صنعت و تجارت سکھر

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 21:41

سکھر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2017ء) ایوان صنعت و تجارت سکھر کے صدر عبدالفتاح شیخ نے 376 درآمدی اشیاء پر ڈیوٹی کے نفاذ سے قیمتوں میں 80فیصد تک اضافے کو کاروباری سرگرمیوں کیلئے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ سے قبل ہی انہوں نے ایف پی سی سی آئی کی ایگزیکٹیو کمیٹی میٹنگ میں واضح کیا تھا کہ ایسے کسی بھی اقدام سے قبل کاروباری برادری سے مشاورت کا عمل مکمل کیا جائے اور عجلت سے کام نہیں لیا جائے، یکطرفہ حکومتی اقدام تاجر برادری سے میںپریشانی پیدا کرنے کا باعث بنے گا، انہوں نے کہا کہ عوامی حلقوں کی جانب سے بھی ڈیوٹی کے نفاذ سے ہونیوالی مہنگائی پر رد عمل آرہا ہے درامدات میںکمی اور برامدات میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے،مگر ایسی اشیاء جو پاکستان میںتیار نہیں ہو رہی ہیں،یااشیائے تعیش میں شامل ہیں انہیں علیحدہ علیحدہ کٹیگری میںرکھا جائیاور ڈیوٹی کے نفاذ میں بھی انہیں مد نظر رکھا جانا چاہیے،صدر ایوان نے درامدی پالیسی اور ڈ یوٹی پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت تجارت جائیزہ لیکر وزارت خزانہ کو سفارشات ارسال کرے تاکہ ملکی صنعتوں پر منفی اثرات نہ پڑیں اور غیر ملکی اشیاء کی درامدات کنٹرول میںرکھی جا سکیںاندھا دھند برامدات ملکی خزانہ پر بوجھ ڈالنے کا سبب ہیں۔

متعلقہ عنوان :