کسی بھی ادارے کو ترقی سے ہمکنار کرنے کے لئے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد ناگزیر ہے،جامعہ بلوچستان کے بورڈ آف ایڈوانس اینڈ ریسرچ کے 121ویں اجلاس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال کا خطاب

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 21:40

کوئٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2017ء) جامعہ بلوچستان کابورڈ آف ایڈوانس اینڈ ریسرچ کا 121واں اجلاس زیر صدارت جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال منعقد ہوا۔ جس میں ڈین فیکلٹی ڈاکٹر مسعود احمد صدیقی، ڈاکٹر اختر محمد کاسی، ڈاکٹر ملک محمد طاہر، ڈاکٹر ندیم ملک، ڈاکٹر نائید انجم چشتی، ڈاکٹر صوبیہ رمضان، ڈاکٹر محمد عالم مینگل، رجسٹرار محمد طارق جوگیزئی سمیت بورڈ کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔

اجلاس میں تعلیمی، تحقیقی ایجنڈارکھا گیا۔ جس میں اعلیٰ تعلیم کے حصول، ایم فل، پی ایچ ڈی ڈگری پروگرام، نئے کورسز کا اجراء، سمسٹر سسٹم، داخلوں اور امتحانات کا طریقہ کار، کارکردگی رپورٹ سمیت مختلف شعبہ جات میں ایک پی ایچ ڈی اور 32ایم فل اسکالرز کو ڈگری ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا۔

(جاری ہے)

بحث و مباحثہ ہوئے اور مختلف فیصلے کئے گئے۔ وائس چانسلر نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ کسی بھی ادارے کو ترقی سے ہمکنار کرنے کے لئے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد ناگزیر ہے اور ہم انہی اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے جامعہ کے تمام ستونوں کو محفوظ اور خود مختیار بنا دیا ہے جو اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے یونیورسٹی قانون کے تحت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیںاور تمام معاملات پالیسی ساز اداروں کے توسط سے بروء کار لائی جارہی ہے۔

ہم نے ادارے سے کرپشن کا خاتمہ اقتصادی عمل کے فروغ اور رولز اینڈ ریگولیشن کو مقدم رکھا ہے جو کہ کچھ عناصر کو پسند نہیں آرہا اور وہ یونیورسٹی کے تعلیمی ماحول کو متاثر اور ساق کو نقصان پہنچانے کی ناکام کوشش میں لگے ہوئے ہیں جو کسی بھی صورت اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے کیونکہ ہم نے تعلیم و تحقیق کو اپنا نصب العین اور ادارے کے مفاد کو سب سے زیادہ عزیز سمجھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں غلط پالیسیوں کے باعث یونیورسٹی کے تمام ستون غیر یقینی صورت حال سے دو چار اور تعلیمی سرگرمیاں مانند پڑھ گئے تھے۔ حتیٰ کہ ملازمین کی تنخوائوں کے لئے رقم نہیں تھی۔ ہم نے دن رات ایک کرکے مجموعی طور پر ادارے کو اپنے پہروں پر کھڑا کردیا ہے اور اس کے اصل مقام پر پہنچایا ہے۔ اپنے محدود وسائل میں رہتے ہوئے ادارے کو ترقی سے ہمکنار کرنے اور تمام ملازمین کے بنیادی مسائل کو حل کردیا گیا ہے اور یونیورسٹی کے پیدا کردہ وسائل کو یونیورسٹی کی ترقی اور ملازمین کے فلائو بہبود پر خرچ کئے جارہے ہیں جو اس سے قبل کسی اور مد میں ضائع ہورہے تھے۔

آج اکیڈمک سرگرمیوں کو پروان چڑھانے سمیت تمام امتحانات کا بروقت انعقاد، ترقیاتی منصوبوں کے بروقت تکمیل، طلباء و طالبات کی مالی معاونت اور نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں کے مواقع مہیا کی جارہی ہیں کیونکہ ہم نے یونیورسٹی کے سمت کا تعین کر رکھا ہے جو روشن مستقبل اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔

متعلقہ عنوان :