گزشتہ روزنثار بلوچ کے نام سے نیشنل پارٹی پر گھناونے الزامات لگائے گئے ہیں ،جو کہ سراسر من گھڑت اور بے بنیاد ہے،سردار آصف شیر

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 21:38

نوشکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2017ء)نیشنل پارٹی نوشکی کے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہاگیاہے کہ گزشتہ روزنثار بلوچ کے نام سے منصوب جوبیان اخبارات اور سوشل میڈیا میں جاری کیا گیاتھا پارٹی تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہے کہ مذکورہ بیان موقع پرست ،ابن الوقت اور مفادپرست یارجان بادینی نے جاری کیا ہے، بیان میں نیشنل پارٹی پر گھناونے الزامات لگائے گئے ہیں ،جو کہ سراسر من گھڑت اور بے بنیاد ہے، اور احسان فراموشی کے انتہاہے، نیشنل پارٹی کے لیڈرشپ اور کارکنوں نے گزشتہ تیس سالوں سے مسلسل جدوجہد ،ثابت قدمی ،قربانیوں اور جیلوں کے باجود پارٹی کو ایک مقبول پارٹی بنا دیا،جبکہ دوسری طرف احسان فراموش یارجان بادینی مسلسل مراعات میں غوطہ لگاتے رہے جسکی تفصیل کچھ اسطرح ،موصوف نے متعدد ڈمی اخبارات ،رسائل وجرائد کا مالک ہے، جن کا زمین پر کوئی نام ونشان تک نہیں، مختلف حیلے بہانوں اور بلیک میلنگ کے زریعے پارٹی اور صحافتی کارڈ کو استعمال کرکے کروڑوں کے اشتہارات حاصل کیے، جب 1999 ء میں اسلم بلیدی وزیرصحت تھے ،تو موصوف ہزار گنجی مارکیٹ میں متعدد دکانیں اپنے نام الاٹ کیے،اس کے علاوہ کچکول علی ایڈوکیٹ کے فنڈز سے ہزار گنجی میں اپنے زمینوں پر ٹیوب ویل لگائے، اور اسکے علاوہ پارٹی وزارت اعلیٰ کے دورمیں ڈمی اخبارات اوررسائل وجرائد کے نام پر کروڑوں روپے کے اشتہارات حاصل کرنے کے علاوہ 50 لاکھ روپے کے لاگت سے اپنے نوشکی کے اراضیات پر ٹیوب ویل لگایا ،اور ہزاروں بلڈوزر گھنٹے غبن کیے، ،اپنے بھائی کو 17 گریڈ میں آفیسر لگوایا،جبکہ دوسری طرف آخری سانس تک پارٹی ورکرز گلی کوچوں اور محلوں میں پارٹی کا دفاع کرتے رہے، انتہائی افسوس کا مقام ہے، کہ کروڈوں کا مراعات حاصل کرنے کے باوجود نیشنل پارٹی کے رہنمائوں پر کیچڑ اچھالتے رہے، پریس ریلیز میں مزید کہاگیا کہ یارجان بادینی نے 2009 ء میں پارٹی کے زریعے ایری گیشن ڈیپارٹمنٹ میں نیشنل پارٹی کانام استعمال کرتے ہوئے پارٹی کے مخالف جو بی این ایم کا ڈپٹی آرگنائزر ہے کو جونیئر کلرک لگوایا، اور حالیہ اسپورٹس وکلچر ڈیپارٹمنٹ میں پارٹی کارکنان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے اپنے قریبی عزیزوں اور رشتہ داروں کو بھرتی کیے،یہ سب سیاہ کارنامے اپنی جگہ یارجان بادینی نے ایک بارپھر نئے انداز میں نیشنل پارٹی کے حقیقی ورکروں کا نام میرٹ لسٹ سے کاٹتے ہوئے ایک درجن سے زائدمحکمہ صحت کے پوسٹوں پر پارٹی مخالفین اور اپنے عزیزواقارب کو لگواکر کئی سالوں سے پارٹی کے لئے جدوجہد کرنے والے پارٹی ورکروں کے بنیادی حق پر شب خون ماردئیے، نیشنل پارٹی نوشکی مرکزی اور ضلعی رہنمائوں سردار آصف شیر جمالدینی، حاجی میر جمعہ خان بادینی، خیر بخش بلوچ، فاروق بلوچ اور ظاہر بلوچ ودیگر پارٹی رہنمائوں اور ورکروں کے ساتھ پارٹی کو منظم اور متحرک کرنے سے گریز نہیں کرینگے، پریس ریلیز کے آخر میں اس بات کو واضع کردی گئی کہ نیشنل پارٹی کے تمام فیصلے ضلع کونسل اور پارٹی اداروں کے زریعے ہوتے ہیں، پارٹی سطح پر کسی کا کوئی اجارہ داری نہیں۔