گوجرخان میں زچہ بچہ کی المناک موت کی ذمہ داری تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ایم ایس اور شعبہ گائنی کی انچارج ڈاکٹر پر عائد

چیف ایگزیکٹو افسر ہیلتھ ضلع راولپنڈی نے کاروائی کی سفارش کر دی انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ مکمل کر کے وزیر صحت کو بھجوا دی

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 21:34

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2017ء) چیف ایگزیکٹو افسر ہیلتھ ضلع راولپنڈی نے مناسب گوجرخان میں زچہ بچہ کی المناک موت کا ذمہ داری تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال (ٹی ایچ کیو)گوجرخان کے ایم ایس اور شعبہ گائنی کی انچارج ڈاکٹر پر عائد کرتے ہوئے کاروائی کی سفارش کر دی ہے صوبائی وزیر صحت خواجہ سلیمان رفیق کی ہدائیت پر تشکیل دی گئی انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ مکمل کر کے وزیر صحت کو بھجوا دی ہے سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر فیاض بٹ کی سربراہی میں تشکیل کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال گوجرخان کے ایم ایس ڈاکٹر پرویز اور گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر کی غفلت اور غیر ذمہ داری کے باعث زچگی کی حالت میں دونوں کی موت واقع ہوئی رپورٹ میں دونوں ڈاکٹروں کے فوری تبادلے کے ساتھ دونوں ڈاکٹروں کے خلاف پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن سے بھی انکوائری کروا کر سخت سے سخت سزا دینے کی بھی سفارش کی ہے یاد رہے کہ گزشتہ دنوں گوجرخان کے نواحی گائوں حامد جھنگی کی رہائشی حاملہ ناہید بی بی تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال گوجرخان سے ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی منتقلی کے دوران زچہ سمیت دوران سفر دم توڑ گئی تھی متوفیہ کے لواحقین کے مطابق ناہید بی بی کی طبیعت خراب ہونے پر اسے ٹی ایچ کیو گوجرخان لایا گیاجہاں 7گھنٹے رہنے کے باوجود ڈاکٹروں نے اس پر کوئی توجہ نہ دی اور حالت بگڑنے پر ہولی فیملی لے جانے کا کہہ دیا تشویشناک حالت کے باوجود سرکاری ایمبولینس بھی فراہم نہ کی گئی تاہم ہولی فیملی ہسپتال پہنچنے پر طبی امداد ملنے سے قبل ہی دم توڑ گئی جس پر ٹی ایچ کیو کے عملے نے معاملہ دبانے کی کوشش کی لیکن صوبائی وزیر صحت نے معاملے کا نوٹس لے کر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی تھی۔

متعلقہ عنوان :