برما میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے، پاکستان سمیت مسلم ممالک روکنے کے لیے کردار اداے کریں، عبدالملک مجاہد

بنگلہ دیش نے ہجرت زدہ روہنگیا کو بھوکا مارنے کیلئے کشتی رانی پر بھی پابندی لگادی ہے ، برمامیں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ظلم کی داستان گذشتہ چند برسوں پر محیط نہیں، صدربرماٹاسک فورس امریکاکی کراچی پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 21:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2017ء) برماٹاسک فورس امریکاکے صدر عبدالملک مجاہد نے کہا ہے کہ پاکستان سفارتی سطح پر برما میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف قتل و غارت کو’نسل کشی‘قرار دے، بنگلہ دیش نے ہجرت زدہ روہنگیا کو بھوکا مارنے کیلئے کشتی رانی پر بھی پابندی لگادی ہے ، برمامیں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ظلم کی داستان گذشتہ چند برسوں پر محیط نہیں،اس کی تاریخ 1978سے شروع ہوتی ہے،برمی کیمپوں میں پناہ گزین ڈیڑھ لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمانوں کیلئے اقوام متحدہ کو خوراک کی فراہی کرنے دی جائے، برما نے 200سال قبل روہنگیا کے وسیع و عریض علاقے پر قبضہ کیا اور انہیں اپنا محکوم بنایا جبکہ دنیا میں منفی پروپیگنڈہ جاری ہے کہ روہنگیا کسی دوسرے ملک سے آئے ہیں ، برمی حکومت نے 1982میں روہنگیا مسلمانوں کی شہریت ختم کی جس کی باعث وہ ووٹ ڈالنے سے محروم اور سفر کرنے قاصر ہیں ،برمی حکومت 6سو روہنگیا مسلمانوں کی ہلاکت کا دعوی کرکے دنیا کے آنکھوں میں دھول جھول رہی ہے ،صرف ’تولو تولی ‘ گائوں میں 17سو مسلمانوں کانسلی کشی ہوئی ، سیٹلائٹ تصاویر میں248گائوں کو خاکستر دیکھا جا سکتا ہے ، اگر پاکستان سمیت دنیا کے پانچ مسلم ممالک روہنگیا مسلمانوں کیلیے اتحاد ی محاذ قائم کرلیں تو برمی حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو جائیگی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔عبدالمالک مجاہد نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کے ساتھ بدترین امتیازی سلوک برتا جارہا ہے جہاں 1982سے مسلمانوں بچوں پر تعلیم کے دروازے بند ہیں اور شادی کیلئے بھاری رشوت کے بعد اجازت نامہ حاصل کیا جاتا ہے ۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ برمی کیمپوں میں خوراک اور ادویات کی اشد ضرورت ہے دوسری طرف اقوام متحدہ کو خوراک کی فراہمی سے روک دیا گیاہے ،برمی حکومت مسلمانوں بچوں اور عورت کو بھوکا مارنے پر تلی ہوئی ہے ۔

انہوں نے پاکستان پر زور دیا کہ بنگلہ دیش سے ماضی کی تلخ یادوں کو بھولا کر نئی سطح پر تعلقات کو بحال کیا جائے تاکہ موجودہ انسانی بحران سے بھی نمٹا جا سکے اور عالمی سطح پر ابھرتی ہوئی قوتوں سے روابط قائم کرے تاکہ مسلمان احساس کمتری کے دائرے سے نکل سکیں ۔ انہوں نے بتایا کہ روہنگیا مسلمان پاکستانیوں کی دل کی گہرئیوں سے محبت کرتے ہیں اور اسکولوں پر پابندی کی وجہ سے بنیادی تعلیم کی سہولت محروم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ روہنگیا مسلمان کو بنگالی قرار دیا جا رہا ہے جو صریحاً غلط ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ذرائع ابلاغ پرروہنگیا بحران کی خبریں بتدریج کم ہو رہی جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہاں حالات تاحال انتہائی افسوس ناک ہیں۔ اس قبل سیکریٹری کراچی پریس کلب مقصود یوسفی نے عبدالملک مجاہد اور ان کی تنظیم برما ٹاسک فورس امریکا کے بارے میں حاضرین کو آگا ہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ برما ٹاسک فورس امریکا اور کینیڈا کی 18مختلف تنظیموں کا اشتراک ہے جس نے برما کے ایشو کو اجاگر کرنے کے علاوہ برمی پناہ گزینوں کی مدد کے لیے بھی عملی اقدام اٹھائے ہیں۔

متعلقہ عنوان :