خواتین کیلئے انٹرپرینیورشپ کی تربیتی ورکشاپس ملک کی پچاس فیصد آبادی کی معاشی آسودگی کانیا دروازہ کھولیں گی، مقررین کا ورکشاپ سے خطاب

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 21:00

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2017ء) خواتین کیلئے انٹرپرینیورشپ کی تربیتی ورکشاپس ملک کی پچاس فیصد آبادی کی معاشی آسودگی اور خودمختاری کانیا دروازہ کھولیں گی۔ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میںآفس آف ریسرچ ‘ انوویشن و کمرشلائزیشن کے بزنس انکوبیشن سینٹر اور ویمن ایکس کے اشتراک سے خواتین کیلئے بزنس مینجمنٹ ٹریننگ کی تربیتی ورکشاپ کی گریجویشن تقریب نیو سینٹ ہال میں منعقد ہوئی ۔

انسٹی ٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ سائنسز کے اساتذہ کی زیرنگرانی منعقد ہونے والی گریجوایشن تقریب میں ڈاکٹر حماد بدر‘ ڈاکٹر مبشر مہدی‘اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر خرم ضیاء ‘فخر عالم‘ ماریہ عمر‘عباس رضوی‘ حانیہ مدثر‘ آمنہ علی‘ سعدیہ‘ سعیدہ شکیل‘ سائرہ حسن‘ حفصہ رانا‘ صائمہ اور سمعیہ بخاری نے شرکاء سے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پراجیکٹ مینیجر ماریہ عمر نے پہلی فیز میں تربیت مکمل کرنے والی خواتین کومبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انٹرپرینیورشپ پڑھنے سے نہیں بلکہ کرنے سے آتی ہے اور ایسی خواتین جو تھیوری کے بعد پریکٹیکل کا حصہ نہیں بنتی وہ عملی میدان میں بہت پیچھے رہ جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ فیصل آباد کی خواتین کیلئے بزنس مینجمنٹ ٹریننگ پلان کر رہی تھیں توتذبذب کا شکار تھیں تاہم خواتین کا حوصلہ اور جذبے کے ساتھ ان کی عملی شرکت نے انہیں خاص طور پر متاثر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیاکے 100بڑے کاروباری اداروں میں 5فیصد خواتین بھی لیڈرشپ پوزیشن پر موجود نہیں ہیں لہٰذا خواتین کو کاروباری میدان میں موجود لاتعداد مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے آگے آنا چاہئے۔

عباس رضوی نے کہا کہ تعلیم اور کاروبار میں ہرگز کوئی صنفی تفریق مانع نہیں لہٰذا مردوں کی طرح خواتین کو بھی تعلیم اور کاروبار میں کامیابیوں کیلئے سنجیدہ کوشش کرنی چاہئے۔ ڈاکٹر حماد بدر نے توقع ظاہر کی کہ تربیتی ورکشاپ کے پہلے فیز میں شامل خواتین مستقبل میں دوسرے فیزمیں حصہ لینے والی خواتین کیلئے رول ماڈل کا کردار ادا کریں گی۔انہوں نے کہا کہ ورکشاپ کے ذریعے ہم خیال خواتین کو ایک دوسرے کی کامیابیوں‘ ناکامیوں اور تجربات سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔

سمعیہ بخاری نے کہا کہ ویمن ایکس جیسے متحرک پلیٹ فارم سے بزنس مینجمنٹ کے باصلاحیت اساتذہ نے انٹرپرینیورشپ کی تھیوری اور پریکٹیکل پر یکساں توجہ دینے اور یکسوئی کے ساتھ جہدمسلسل سے راستے کی مشکلات کا حل نکالنے کی راہ دکھائی ہے ۔ پراجیکٹ کوارڈی نیٹر حانیہ مدثر نے کہا کہ ٹریننگ کے پہلے فیز میں شامل ہونے والی خواتین نے جس جذبے اور جوش وخروش کے ساتھ بزنس مینجمنٹ کی تربیت حاصل کی ہے وہ توقع رکھتی ہیں کہ وہ مستقبل قریب میں ایک رول ماڈل بزنس ویمن کے طو رپر اپنی شناخت بنائیں گی۔ تقریب کے آخر میں ڈائریکٹر اورک پروفیسرڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر نے تربیت مکمل کرنیوالی خواتین میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے۔