افغانستان: مساجد پر خودکش حملے ایک بزدلانہ کارروائی ہے، علامہ ساجد نقوی

افغانی حکومت اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات کریں تاکہ شہریوں کا تحفظ ممکن ہو ، اسلام خود کش حملو ں کی اجازت نہیں دیتا اور پاکستانی عوام دکھ کی اس گھڑی میں افغانی بھائیوں کے ساتھ ہیں،قائد ملت جعفریہ

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 20:43

اسلام آباد /راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اکتوبر2017ء)قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سیدساجد علی نقوی نے گزشتہ روز افغانستان کی دو مساجد پر خودکش حملوںمیں کم از کم 60 نمازیوںکی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت اور نمازیوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے افغانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات کریں تاکہ شہریوں کا تحفظ ممکن ہو ۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی بیس اگست کو کابل میں نمازیوں پر ہونے والے ایک حملے میں 20 نمازی شہید ہو گئے تھے۔اُس وقت بھی حملے کی ذمہ داری ایک گروہ نے قبو ل کی تھی اور اس واقع کی ذمہ داری بھی اسی گروہ نے قبول کی ہے افغان حکومت کو چاہیے کہ خود کش حملوں میں ملوث اس گروہ کے خلاف وہ اپنے قوانین کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے حملہ آوروں اور کے سرپرستوں کو قانون کے شکنجہ میں لیکر قرار واقع سزا دئے ۔ علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ مساجد پر خودکش حملے ایک بزدلانہ کارروائی ہے اسلام خود کش حملو ں کی اجازت نہیں دیتا اور یہ حملے انسانیت کے خلاف ہیں۔ پاکستانی عوام دکھ کی اس گھڑی میں افغانی بھائیوں کے ساتھ ہیں ۔