ْسابق صوبائی وزیر قانون محمدبشارت راجہ کی 4 نومبرکو پنجاب بار کونسل ڈسپلنری کمیٹی کے روبرو طلبی

بشارت راجہ معزز بار کا نام ،اپنے پیشے کا غلط استعمال کر کے میرے اثاثہ جات ،حیثیت کے درپے ہیں، وقالت کا لائسنس منسوخ کیا جائے‘ سیمل راجہ

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 20:36

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2017ء) پنجاب بار کونسل ڈسپلنری کمیٹی نے مسلم لیگ (ق) کی سابق رکن پنجاب اسمبلی سیمل راجہ کی درخواست پرسابق صوبائی وزیر قانون ،رہنما مسلم لیگ (ر) بشارت راجہ کو 4 نومبر کو طلب کر لیا۔سا بق رکن پنجاب اسمبلی سیمل راجہ نے ان کے وقالت کے لائسنس منسوخ کی درخواست دائر کی تھی۔ سیمل راجہ نے کمیٹی کو درخواست میں موقف اختیار کیا کہ بشارت راجہ ایڈووکیٹ اپنے پیشے اور قابل احترام بار کا نام غلط استعمال کر کے میرے اثاثہ جات اور حیثیت کے درپے ہیں لہٰذا ان کا وقالت کا لائسنس منسوخ کر کے سائلہ کو قانونی تحفظ فراہم کیا جائے۔

سماعت کے دوران کمیٹی اراکین کی جانب سے سیمل راجہ کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کراتے ہوئے بشارت را جہ کو اصالتا یا وکالتا 4نومبر کو طلبی کے نوٹس جاری کرنے کے فوری احکامات دیدیئے گئے۔

(جاری ہے)

بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیمل راجہ نے کہا کہ پری گل آغا اور بشارت راجہ اسلامی ملک میں غیر قانونی، غیر اخلاقی اور غیر اسلامی رشتہ بنا کر مذہب قانون اور معاشرتی اقدار کا مذاق اڑا رہے ہیں،بشارت راجہ نہ صرف شادی بلکہ پری گل آغا کو طلاق دے کر بھی مکر گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نکاح جیسے مقدس رشتے سے انکار اور بغیر حلالہ طلاق یافتہ عورت کے ساتھ بیوی کی حیثیت سے رہ کر مذہب اور قانون کا مذاق اڑایا جا رہا ہے جس کا علمائکرام کو فوری نوٹس لے کرقوم کی رہنما ئی کیلئے آگئے آ نا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :