امیر جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ سے الیکشن سے قبل ملک میں حقیقی احتساب کا مطالبہ

احتساب کیلئے سب سے پہلے میں خود کو پیش کرتا ہوں ،پاکستان میں پیسوں کی کرپشن نہیں بلکہ نظریاتی ،اخلاقی اور انتخابی کرپشن بھی عروج پر ہے، نجات کا واحد راستہ ملک میں نظام شریعت کا نفاذ ہے ،جماعت اسلامی آخری حد تک جدوجہد اس کیلئے جاری رکھے گی ، سراج الحق کا صوابی میں جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 19:17

امیر جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ سے الیکشن سے قبل ملک میں حقیقی احتساب ..
صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان و سینیٹر سراج الحق نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے الیکشن 2018 سے قبل ملک میں حقیقی احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ احتساب کیلئے سب سے پہلے میں خود کو پیش کرتا ہوں ،ملک کے تمام سیاسی لیڈروں کی احتساب ضروری ہے کیونکہ پاکستان میں پیسوں کی کرپشن نہیں بلکہ نظریاتی ،اخلاقی اور انتخابی کرپشن بھی عروج پر ہے ،اس سے نجات کا واحد راستہ ملک میں نظام شریعت کا نفاذ ہے اور اس کے لئے جماعت اسلامی آخری حد تک جدوجہد جاری رکھے گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کی شام صوابی گرائونڈ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،جس میں تحصیل کونسل صوابی آزاد ارکان اقبال زادہ اور عثمان شیر کے علاوہ ڈاکٹر ریحان ،ریٹائرڈ ڈی ایس پی فضل رازق ،ڈاکٹر زبیر ،ابراہیم ،ڈاکٹر مبارک شاہ ،پرویز ،حسن اور دیگر نے خاندان اور ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شامل ہونے کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے غریب لوگوں نے باہر ممالک میں مزدوری کرکے اپنی دولت پاکستان منتقل کردی لیکن گزشتہ ستر سالوں سے ہر حکمران اقتدار میں آکر قوم کی دولت لوٹ کر باہر ممالک منتقل کرتے ہیں ،اس لوٹ مار کی وجہ سے پاکستان بیاسی ارب ڈالر مقروض ہے ،375 بلین ڈالے سے زیادہ کرپشن ہوئی ہے اور اس کا اعتراف صدر ممنون حسین نے گزشتہ روز بنوں میں ایک منعقدہ تقریب میں بھی کیا ہے کہ حکومت نے 1480 ارب روپے کا قرضہ لیا ہے مگر پاکستان میں ڈیمز بنائے گئے نہ ہی ہسپتالیں اور نہ ہی یونیورسٹیاں قائم کی گئی اور اس قرضے کو ہڑپ کیا گیا ،اب قوم کا فرض بنتا ہے کہ وہ حکومت سے پوچھے کہ یہ قرضہ کہاں گیا ،انہوں نے کہا کہ امریکہ نے چند گھوڑے رکھے ہیں ،ایک گھوڑا بدنام ہونے پر دوسرا گھوڑا سامنے لاتا ہے ،اب امریکہ ،برطانیہ اور بھارت کو علاقے کا چودھری بناکر مسلط کرنا چاہتا ہے ،انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی پشت پر پوری قوم کھڑی ہے لہٰذا پانامہ سکینڈل میں شامل تمام ملوث افراد کو پکڑ کر اڈیالہ جیل میں ڈال دیا جائے ،نوازشریف اور اس کا خاندان احتساب کے لئے تیار نہیں بلکہ عدالتوں کے خلاف بیان بازی کررہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اب کرپٹ لوگوں کے گریبان میں ہاتھ ڈالنے اور انقلاب کا وقت آگیا ہے ،سٹیس کو کو ختم کرنا ہوگا کیونکہ جب تک اس ملک پر سٹیس کو مسلط رہے گا تب تک آصف زرداری اور نوازشریف اور دیگر ان جیسے لوگ قوم پر مسلط ہوتے رہیں گے ،ان کریمنل اور مافیا نے اس ملک کے عوام کو غریب بنایا ،بدامنی اور کرپشن کے تحفے عوام کو دئیے ان کو حکومتی ایوانوں سے گھسیٹ کر اڈیالہ جیل پہنچا کر حساب کتاب کرنا پڑے گا ،عوام اسلامی انقلاب اور پاکستان میں نظام اسلام کے نفاذ کے لئے میرے ساتھ دیں ،مولانا طیب طاہری جیسے مجاہد لوگوں کے ساتھ ہمارا یہ کارواں ظلم کے خاتمے کے لئے آگے چلتا رہے گا ،سراج الحق نے کہا کہ پنجاب کے وزیر رانا ثناء اللہ نے میڈیا کے سامنے کہا کہ قادیانی کی بھی مسجد ہے ،اذان دے کر نماز بھی پڑھتے ہیں ،صرف عقیدہ ختم نبوت جیسے معمولی بات پر اختلاف ہے ،انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نوازشریف سے عقیدہ ختم نبوت میں تبدیلی کرنے والے کو کابینہ سے نکالنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن شہبازشریف اپنے وزیررانا ثناء اللہ کو کب نکالے گا ،اس ملک میں حکومت نظریاتی کرپشن میں بھی ملوث ہیں ،کشمیر کاز اور جہاد کو سپوتاژکیا ،بھارت کے ساتھ دوستی نبھا کر تجارت کے دروزے کھول دئیے ،انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے عقیدہ ختم نبوت کے حلف نامے کو آئین سے نکالنے کے لئے رات کے اندھیرے میں شب خون کیا ،نوازشریف کے اعلان کے باوجود راجہ ظفرالحق کی رپورٹ نہیں آئی ،انہوں نے کہا کہ اس ترمیم میں بڑے بڑے لوگ ملوث ہیں اس لئے وفاقی حکومت اس رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لانا چاہتی ہے ،سراج الحق نے کہا کہ زندگی اور موت اللہ کے اختیار میں ہے ،اسلامی نظام کے قیام کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ،پاکستان کی ستر سالہ زندگی ظلم ،جبر ،منافقت اور امریکی غلامی کے ساتھ ہیں ،اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان میں عدالت ،تعلیمی اداروں ،تھانوں اور دیگر اداروں میں شریعت نہ آسکا ،اس منافقت کی وجہ سے پاکستان میں غربت اور لوٹ مار کو فروغ ملا اب اس نظام سے بغاوت کا اعلان کرتے ہیں ،ہم خلافت راشدہ کا وہ نظام چاہتے ہیں جس میں چیف جسٹس آف پاکستان کے ہاتھ انگریزی کتاب کے بجائے قرآن کا کتاب ہو اور وہ قرآن پر فیصلے کرتے رہے ،ایسے حکمران چاہتے ہیں کہ اندھیرے میں اللہ تعالیٰ کے آگے سجدے کرکے رورہے ہو کہ اگر ملک میں کوئی بھوکا سو رہا ہو تو اللہ اس سے پوچھے گا ،اور ایک ایسا نظام چاہتے ہیں کہ ملک کا وزیراعظم اذان دے کے صدر امامت کرے ،یہ برکت اور رحمت کا نظام ہے ،انہوں نے کہا کہ ستر سالوں سے مدینہ منور ہ اور مکہ مکرمہ کا نظام نہ آسکا ،انگریز کے نظام سے عوام مسائل سے دوچار ہیں ،ہمیشہ انگریزوں کے وفاداروں اور امریکہ کے یاروں حکومت اقتدار میں آتی رہی ،انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں امریکہ غلام اور ایجنٹ کا کردار ادا کررہی ہے ۔