ترکی نہیں جانا چاہتے، پاکستان میں ہی رہنے کی اجازت دی جائے، ترک اساتذہ کی کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 18:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2017ء) پاک ترک اسکول کے اساتذہ نے کہا ہے کہ ہم یہاں گزشتہ 22 سال سے درس و تدریس میں مشغول ہیں اور ماضی گواہ ہے کہ ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے چنانچہ ہمیں پاکستان بدر کرنے کے بجائے یہاں رہنے دیا جائے۔ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترک اساتذہ نے کہا کہ ترک فیملی کو ملک بدر کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 22 سالوں میں اچھے برے حالات میں بچوں کی تعلیم کو جاری رکھا ہے۔

(جاری ہے)

ترک اساتذہ نے بتایا کہ نومبر 2016 میں وزارتِ داخلہ نے ترک اساتذہ کے ویزوں میں اضافے سے انکارکرتے ہوئے ہمیں 20 نومبر 2016 کو خاندان سمیت پاکستان سے جانے کا حکم دیا گیا اور اگر ہم ترکی جاتے ہیں تو وہاں گرفتار ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمیں پناہ گزین کے تحت دی جانے والی حیثیت سے سکون کے ساتھ رہنے دیں کیوں کہ ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔ترک اساتذہ نے کہا کہ ہم نے گزشتہ 22 سال سے صرف درس و تدریس کا کام کیا ہے اور کبھی کسی سیاسی پروپیگنڈے یا ایجنڈے کے تحت مغلوب ہو کر سیاسی سرگرمیاں انجام نہیں دیں۔

متعلقہ عنوان :