ہماری روز اول سے ہی یہ کوشش ہے بنوں کے عوام کی معاشی حالت تبدیل کریں اور یہاںزبانی جمع خرچ کی نہیں بلکہ اصل تبدیلی لائیں ، کسی بھی علاقہ میں ترقی اس وقت تک نہیں آسکتی جب تک وہاں لوگ معاشی طور پر مضبوط اور خوشحال نہ ہو

وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی کا میرا خیل میں شمولیتی جلسہ سے خطاب

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 18:24

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اکتوبر2017ء) وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ ہماری روز اول سے ہی یہ کوشش ہے کہ بنوں کے عوام کے معاشی حالت کو تبدیل کریں اور یہاںزبانی جمع خرچ کی نہیں بلکہ اصل تبدیلی لائیں اور یہاں کے لوگ محسوس کر سکیں کہ تبدیلی کیا ہوتی ہے کیونکہ کسی بھی علاقہ میں ترقی کا اس وقت تک نہیں آسکتی جہاں کے لوگ تعلیم کے زیور سے اراستہ نہ ہوں اور وہاں لوگ معاشی طور پر مضبوط اور خوشحال نہ ہو اور وہ روزی کی تلاش کے لئے دوسرے راستے اختیار نہ کریں اور معاشرے کے لئے ناسور نہ بنیں اسی مقصد کے لئے ہم یہاں معیاری تعلیمی اداروں کا جال بچھایا ہے اور اعلیٰ تعلیم کے حصول کو بنوں کے نوجوان نسل کے لئے گھر کی دہلیز پر ممکن بنایا ،یہاں روزگار کے ایسے مواقع پیدا کر رہے ہیں جس کی وجہ سے بیرون ملکوں میں گئے لوگ بھی محنت مزدوری کے لئے اپنے ملک آئیں گے۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو میرا خیل میں شمولیتی جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔ جس میں سابق صوبائی وزیر عطاء اللہ جان مرحوم کے دیرینہ کارکنوں بناراز خان ، حافظ نصیب اللہ،امیرا للہ ماسٹر بہرام خان ،عمر نیاز ،زاہد خان ،روئیدار خان ، ربنواز خان،غریب نواز، سعید نواز اور اختر زمان نے پی ٹی ائی سے مستعفی ہو کر جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان کرکے بھر پور ساتھ دینے کا اعلان کیا جلسہ سے جے یو آئی (ف) حلقہ پی کے 73 کے نامزد اُمیدوار زاہد خان دُرانی ، ملک پختون یار خان چکڈاڈاناور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا انہوں نے کہا کہ مقامی سطح پر سیاست کو لوگوں نے مراعات حاصل کرنے کا ذریعے بنایا ہے لیکن ہم ایسا ہر گز نہیں ہم جس جماعت کے ساتھ اس کے ساتھ اج بھی ہیں اور کل بھی رہیں گے ہم نے ہمیشہ سیاست کو عوام کی خدمت کے لئے کی ہے اور ائندہ بھی اسی جذبے کے تحت سیاست کرتے رہیں گے ۔

نہ کسی کو گالی دی ہے اور نہ گالم گلوچ والی سیاست پر یقین رکھے ہیں جس کا پورا بنوں اعتراف کرتا ہے انہوں نے کہا کہ لوگ جلسوں میں گالیاں دیتے نہیں تھکتے اور ہم لوگوں کے مسائل حل کرکے نہیں تھکتے اور بنوں کی سیاسی تاریخ گواہ ہے جب ہمیں موقع ملا اور اختیار ملا تو بنوں کے عوام کے 65سالوں سے غصب شدہ حقوق ان کو لا کر دئے اور یہاں زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہ رہا جہاں ہم نے کام نہ کیا ہو۔

تعلیمی اداروں کا جال بچھایا اور بنوں جہاں کسی زمانے میں ایک کالج تھا اب وہاں درجنوں کالج ، یونیورسٹی درانی کالج اور بنوں میڈیکل کالج جیسے اعلیٰ تعلیمی ادارے قائم ہو چکے ہیں اس کے علاوہ باران ڈیم کو دوبارہ اونچا کرنیکے لئے خطیر رقم منظور کرائی، بنوں تا رنگین اباد روڈ کے لئے اٹھارہ کروڑ منظور کرائے جس پر اگلے چند ہفتوں میں کام شروع ہوگا بنوں میں بر ن سنٹر قائم کیا جو پورے صوبے کے دارلحکومت پشاور میں بھی نہیں۔اور اب بنوں یونیورسٹی میں خواتین کے لئے الگ کیمپس کا قیام کا افتتاح خود صدر پاکستان ممنون حسین کر چکے ہیں ۔