ختم نبوتﷺکےعقیدے پرغیر متزلزل ایمان تھا،ہے اور رہے گا، محمد شہبازشریف

حلف نامے میں اس حوالے سے بعض تبدیلیوں کی نشاندہی پر فوری ایکشن لیا اوراسےاصل حالت میں بحال کیا،علماء کو ممبررسول سےاسوہ حسنہ کے پیغام کو عام کرنا چاہیئے،جید علمائے کرام کے خیالات کواہمیت دیتے ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب کی علماء کے وفد سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 21 اکتوبر 2017 18:16

ختم نبوتﷺکےعقیدے پرغیر متزلزل ایمان تھا،ہے اور رہے گا، محمد شہبازشریف
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21اکتوبر2017ء ) : وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ ختم نبوتﷺ کے عقیدے پر غیر متزلز ل ایمان تھا، ہے اور رہے گا، ختم نبوت کا عقیدہ ہمارے ایمان کا بنیادی جزو ہے اورختم نبوت پر ایمان نہ رکھنے والا اسلام کے دائرے سے خارج ہے،آئین پاکستان نے بھی ختم نبوتﷺ کے عقیدے کی توثیق کی ہے،پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت ختم نبوت کے عقیدے پر غیر متزلزل ایمان رکھتی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے یہ بات آج یہاں جید علمائے کرام کے ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔ علماء کے وفد میں وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات شاہ، مولانا غلام محمد سیالوی، پیر اعجاز ہاشمی، مولانا ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، پیر سید طاہر سعید کاظمی، مفتی انتخاب احمد، پیر زادہ عثمان ، مفتی محمد رمضان سیالوی، مفتی محمد حسیب قادری، مفتی عمران حنفی، مولانا عبدالمصطفیٰ ہزاروی، مولانا محمد علی نقشبندی اوردیگرشامل تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے علماء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حلف نامے میں اس حوالے سے بعض تبدیلیوں کی نشاندہی کے بعد فوری ایکشن لیا گیا اور عقیدہ ختم نبوت کے بارے میں حلف نامے کو اصل حالت میں دوبارہ واپس لایا گیا۔ مقننہ نے اس ضمن میں قانون میں درستگی کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوتﷺ پر ہر مسلمان کا کامل ایمان ہے۔ جید علمائے کرام کے خیالات کو غور سے سنا ہے اور ہم ان کے خیالات کو اہمیت دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کا اسوہ حسنہ ہم سب کیلئے مشعل راہ ہے۔ علمائے کرام کو ممبر رسول سے اسوہ حسنہ کے پیغام اور تعلیمات کو عام کرنا چاہیئے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے اس مسئلے پر فوری بیان دیا اور آج بھی اس بیان پر قائم ہوں۔ میں نے کہا تھا کہ جس نے بھی یہ گستاخی کی ہے، اسے گھر بھجوا دیں۔ صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ، سید زعیم حسین قادری، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :