قصور مصالحتی سینٹر نے تین ماہ کے دوران فریقین کی رضا مندی سے 127مقدمات کو نمٹا دیا

عدالت عالیہ کے مصالحتی سینٹرز کے قیام کے فیصلے کو عوام الناس میں بھرپور پذیرائی حاصل ہو رہی ہے ‘میڈی ایٹر فرزانہ کوثر فرمان

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 17:14

قصور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2017ء)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے احسن اقدام کی بدولت قصور مصالحتی سینٹر نے تین ماہ کے دوران فریقین کی رضا مندی سے 127مقدمات کو نمٹا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منصور علی شاہ کے حکم پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج قصورسید مظفر علی شاہ کی زیر نگرانی ضلع کچہری قصور میں مصالحتی سینٹر شروع کیا گیا جس کے قیام کی بدولت عوام الناس کو ریلیف اور عدالتوں پر کام کا بوجھ کم ہوا اورسائلین کو جلد انصاف کی فراہمی سے عدالتوں پر انکا اعتماد بڑھا ہے ۔

مصالحتی عدالت قصور کی میڈی ایٹر فرزانہ کوثر فرمان کے مطابق قصور مصالحتی سینٹر نے گزشتہ تین ماہ کے دوران فریقین کی رضا مندی سے 127مقدمات پر فیصلہ کیا ہے جن میں قتل جیسے سنگین مقدمات بھی شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ عدالت عالیہ کے مصالحتی سینٹرز کے قیام کے فیصلے کو عوام الناس میں بھرپور پذیرائی حاصل ہو رہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر اس سینٹر میں آنیوالے فریقین کے مقدمات باہمی رضا مندی سے نمٹائے جا رہے ہیں ۔ یہاں تک کہ قتل اور دیگر جرائم کے وہ مقدمات جو سالہا سال سے زیر التواء پڑے تھے مصالحتی عدالت میں ان کو چند دنوں میں نمٹا دیا گیا ہے جس سے عوام الناس کا وقت اور پیسہ دونوں کی بچت ہوئی ہے اور عدالتوں پر مقدمات کا بیجا بوجھ بھی کم ہوا ہے ۔