ہمارے اسلاف نے تحریک آزادی کشمیر میں حریت کی نئی تاریخ رقم کی ‘ 1832میں زندہ کھالیں کھنچوانے سے لے کر ا س وقت تک جہاد کا عمل جاری ہے ‘یہ جہاد مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ تک جاری رہے گا

جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود کا عظیم الشان شہدا کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 16:26

راولاکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اکتوبر2017ء) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا ہے کہ ہمارے اسلاف نے تحریک آزادی کشمیر میں حریت کی نئی تاریخ رقم کی ہے 1832میں زندہ کھالیں کھنچوانے سے لے کر ا س وقت تک جہاد کا عمل جاری ہے ،یہ جہاد مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ تک جاری رہے گا ‘موجودہ تحریک آزادی میں یونین کونسل ہور نہ میرہ سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کر کے نہ صرف اپنے اسلاف کے کردار کو زندہ کیا بلکہ یہ ثابت کر دیا کہ جہاد کا سلسلہ منزل کے حصول تک جاری رہے گا ۔

یونین کونسل ہور نہ میرہ سے تعلق رکھنے والے شہدا اور دیگر شہدا ہمارے قوم کا جھومر ہیں بجا طور پر قوم کو ان جوانوں پر فخر ہے جنہوں نے اپنا آج ہمارے کل پر قربان کردیا شہدا نے قربانی دے کر اپنا حق ادا کر دیا لیکن اب ہمارے سوچنے کا مقام ہے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں ۔

(جاری ہے)

ہم میں سے ہر ایک پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم اپنے شہدا کے مشن کو جاری رکھیں اور خطہ کو دین کا گہوارہ بنانے کیلئے اپنا کردار اد ا کریں تاکہ کل ہم بھی شہدا کے سامنے سرخرو ہوسکیں ۔

اور شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے حلقہ نمبر چارپونچھ یونین کونسل ہورنہ میرہ کے زیراہتمام مجاہد آبادکے مقام پر منعقدہ عظیم الشان شہدا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،شہدا کانفرنس کی صدارت امجد سرور شہید کے والد محترم سردار محمد سرور خان نے کی جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض محمد فرید نے انجام دیئے ۔اس شہدا کانفرنس سے سابق امیر جماعت اسلامی سردار اعجاز افضل خان ایڈووکیٹ ، کمانڈر شمشیر خان، مولانا عتیق الرحمن ، امیر جماعت اسلامی پونچھ سردار سجاد انور خان، امجد سرور شہید کے بڑے بھائی سردار ممتاز احمد خان، یونین کونسل ہورنہ میرہ کے امیر مولانا خالد محمود خان، سید نزاکت حسین شاہ ، قاری احمد اور دیگر نے خطاب کیا ۔

امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر خالد محمود نے شہدا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ایک منظم سازش کے تحت کشمیر یوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے ہمارے کشمیری بھائی تاریخ رقم کررہے ہیں ۔لیکن ہم خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں ۔ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ کی خاموشی مجرمانہ غفلت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی نظر میں مودی ہیرو اور صلاح الدین دہشت گرد ٹھہرا اور ہمارے حکمران پانامہ پانامہ کھیلتے رہے ۔

انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا ایک ہی حل ہے کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق حق خود ارادیت دیاجائے ۔ ڈاکٹر خالد محمود نے کہاکہ جماعت اسلامی آزادکشمیر کی موجودہ حکومت کے اچھے کاموں پر اس کے ساتھ تعاون کرے گی لیکن اگر کوئی غلط کام ہوا تو اپوزیشن کا کردار بھی ہم ادا کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی اسلامی انقلاب نے آنا ہے اور کشمیر نے آزاد ہونا ہے یہ ہو کررہے گا ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہ ہمارے اسلاف نے جو تاریخ رقسم کی ہے اب ہم نے اس تاریخ کی حفاظت کرنا ہے اوراپنے اسلاف کے کردار کو زندہ رکھنا ہے ۔

ہمارے اسلاف نے اپنی جانوں کا نذرانہ جن مقاصد کے حصول کیلئے پیش کیا وہ مقاصد تاحال حاصل نہیں ہوسکے ۔ان مقاصد کے حصول اور شہدا کے مشن کی تکمیل کیلئے ہمیں بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔یاد رہے کہ موجودہ تحریک آزادی کشمیر میں یونین کونسل ہورنہ میرہ سے تعلق رکھنے والے تیرہ شہدا نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے تحریک آزادی کو جلا بخشی اور ان شہدا میں امجد سرور شہید (گائوں جھڑی)، ماجد عزیز کیانی شہید (کلر پاک گلی)، سید افراز شاہ (سرچھہ بھناکھہ) ، صغیر احمد شہید (دوبتہ ہور نہ میرہ) ، زاہد اسحق شہید (کوٹیڑہ ہورنہ میرہ ) ، محمد شمریز شہید (کرونگڑا چھپڑابن )، رفیق عبداللہ شہید (گائوں ہنس بگلہ ہور نہ میرہ)، محمد الیاس شہید (گائوں کرونگڑا چھپڑابن )، سید فیصل نیاز شہید گائوں (کیاٹ کلاں ) ، خالد حسین شاہ شہید (گائوں ڈھنڈ کیاٹ کلاں )، شفاعت خان شہید (گائوں کیاٹ کلاں) ، مدثر حسین شاہ شہید گائوں (کیاٹ کلاں )، اقبال قاسم شہید گائوں شامل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :