سرینگر مظفرآباد تجارت کے 9سال مکمل ہو نے کی خوشی میں آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں تقریبات کا انعقاد

انٹرا کشمیر ٹریڈرز نے نویں سالگرہ پر کیک کاٹا گیا‘تجارت کی ترقی کیلئے دعائیں

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 15:40

راولپنڈی،چکوٹھی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اکتوبر2017ء) تنازعات اور نشیب وفراز میں گھری سرینگر مظفرآباد تجارت کے نو سال مکمل ہو نے کی خوشی میں آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں تقریبات منعقد کی گئیں انٹرا کشمیر ٹریڈرز نے نویں سالگرہ پر کیک کاٹا اور تجارت کی ترقی کے لیے دعائیں کرنے کے علاوہ پاک بھارت حکومتوں سے تجارت میں مزیدبہتری لانے اور لائن آف کنٹرول پر ہو نے والی گولہ باری کے باعث تین ماہ سے زائد عرصہ سے بند تیتری نوٹ چکاں دا باغ پونچھ تجارت کی بھی فوری بحالی کا مطالبہ کر دیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز اکیس اکتوبر 2008ء کو شروع ہو نے والی سرینگر مظفرآباد تجارت کے نو سال مکمل ہو نے کی خوشی میں ایل او سی ٹریڈرز محمود احمد ڈار ،اعجاز میر،اعجاز یوسف اور دیگر نے آزاد کشمیر کے مختلف مقامات اور راولپنڈی میں تقریبات کا انعقاد کرتے ہوئے کیک کاٹنے کے علاوہ سرینگر مظفرآباد تجارت کی ترقی اور بہتری کے لیے دعائیں کیں اس موقعہ پر انٹرا کشمیر ٹریڈرز نے پاکستان اور بھارت کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر لائن آف کنٹرول پر ہو نے والی گولہ باری کے باعث سات جولائی2017ء سے تاحال بند تیتری نوٹ چکاں دا باغ تجارت کی بحالی کے لیے اقدامات کریں تانکہ تین ماہ سے زائد عرصہ سے بند تجارت دوبارہ شروع ہو سکے اور مشکلات کا شکار دونوں اطراف کے تاجروں کی پریشانیاں کم ہوں آر پار کے ٹریڈ سینٹروں پر دونوں ممالک جدید وہیکل سکینر نصب کریں تجارتی لسٹ میں تاجروں کی مرضی کے ساتھ اضافہ کیا جائے تانکہ اس تجارت میں کمی کے بجائے دن بدن اضافہ ممکن ہومقبوضہ کشمیر میںمنشیات سمگلنگ الزام میں گرفتار آزاد کشمیر کے تین بے گناہ ڈرائیوروں کی رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں گذشتہ ماہ انیس ستمبر کے روز چکوٹھی ٹریڈ سینٹر پر برآمد ہو نے والی ہیروئن کیس میں گرفتار پانچوں بے گناہ افراد کو بھی رہا کیا جائے چکوٹھی ہیروئن کیس میں تمام گرفتار افراد بے گناہ ہیں جن میں دو ڈرائیور اور تین دیہاڑی دار شامل ہیں انھوں نے کہا کہ سرینگر مظفرآباد اور تیتری نوٹ چکاں دا باغ تجارت سے لائن آف کنٹرول پر امن ممکن ہوا اور ایل او سی کے قریب بسنے والے لوگوں نے سکھ کا سانس لیا اس کے علاوہ دونوں کراسنگ پوائنٹ سے ہو نے والی تجارت سے ہزاروں افراد کا روزگار منسلک ہے ان ہزاروں افراد کے روزگار کو بچانے کے لیے ضروری ہے کہ انٹرا کشمیر ٹریڈ میں مزید شفافیت لائی جائے حکومت پاکستان اور آزاد کشمیر پاکستانی کسٹم کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر سے آنے والے مالوں کی پکڑ دھکڑ کا مسئلہ بھی فوری حل کروائے اس طرح کسٹم کی کارروائیاں کشمیری تاجروں کا معاشی قتل ہے اگر انٹرا کشمیر ٹریڈ پر قانونا کسٹم لاگو ہوتا ہے تو ایل او سی ٹریڈرز کسٹم دینے کے لیے تیار ہیں اس حوالہ سے کسٹم حکام کوہالہ اور آزاد پتن کے مقامات پر اپنی چیک پوسٹ قائم کریں جہاں پر کشمیری تاجر کسٹم کی ادائیگی کے بعد اپنے مال بردار ٹرکوں کو با آسانی پاکستان کے کسی بھی شہر میں لے جا سکیں 2008ء سے تاحال حکومت آزاد کشمیر نے اس تجارت کی بہتری کے لیے کوئی خاظر خواہ اقدامات نہیں کیے حکومت آزاد کشمیر بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے فوری اقدامات کرے تانکہ اس کے اثرات سامنے آئیں پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی نائب صدر و سابق چیرمین وزیراعظم معائینہ و عملدرآمد کمشن آزاد کشمیر صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر نے تجارت کی نویں سالگرہ کے موقعہ پر آر پار کے تاجروں کو انتہائی مشکل حالات کے باوجود دو طرفہ تجارت جاری رکھنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری نے اپنے دور حکومت میں اس تجارت کو صرف اس لیے شروع کروایا تھا کہ ساٹھ سالوں سے آر پار کے ٹوٹنے والے رشتے دوبارہ سے بحال ہوںاس تجارت کو بند کر نے کی مختلف طریقوں سے سازشیں ہوتی ہیں جسے پیپلز پارٹی کامیاب نہیں ہونے دے گی چکوٹھی ہیروئن کیس میں 33روز سے پانچ بے گناہ سلاخوں کے اندر بند ہیں زمہ داران کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ان بے گناہوں کی فوری رہائی کے لیے اقدامات کرنے چاہیں

متعلقہ عنوان :