کاشتکار چھلیاں خشک اور دانے الگ کرکے پیداوار کو اچھی طرح محفوظ بنائیں، ماہرین زراعت

ہفتہ 21 اکتوبر 2017 13:25

فیصل آباد۔21 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2017ء)ماہرین زراعت نے کہاہے کہ مکئی کی برداشت کے موقع پر انتہائی احتیاط سے کام لیاجائے کیونکہ موسم کی تبدیلی ، کم دھوپ ،فضا میں نمی کے باعث تیار شدہ فصل کو نقصان پہنچنے کا احتمال رہتاہے لہٰذا کاشتکار چھلیاں خشک اور دانے الگ کرکے پیداوار کو اچھی طرح محفوظ بنائیں۔ایک ملاقات کے دوران انہوںنے کہاکہ مکئی کی کٹائی سے پہلے پیداوار کے اندازے کے مطابق زمین سے ایک فٹ اونچے چبوترے بنا لیے جائیں جو درمیان سے ذرا اونچے ہوں تاکہ اگر بارش ہو جائے تو پانی ان چبوتروں کے اوپر نہ ٹھہر سکے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ جب چھلیوں کے اندرونی پردے خشک ہوجائیں ، دانوں میں ناخن نہ چبھے اوراگر دانے چھلی سے اکھاڑ کر دیکھے جائیں تو اِن کے نوک دار سرے سیاہ ہوچکے ہوں تو سمجھ لیا جائے کہ فصل کٹائی کیلئے تیار ہے ۔انہوںنے کہاکہ سکھانے کیلئے رکھی گئی چھلیوں کو الٹ پلٹ بھی کرتے رہنا چاہیے تاکہ وہ اچھی طرح خشک ہو جائیں۔ انہوںنے کہاکہ مکئی کی ترقی دادہ سنتھیٹک اقسام ایم ایم آر آئی ییلو، پرل، ساہیوال2002 اور اگیتی2002 کا بیج ایسے کھیتوں سے اگلی فصل کیلئے رکھا جائے جن کے اردگرد3،3 ایکڑ تک مکئی کی کوئی دوسری قسم کاشت نہ کی گئی ہو ورنہ بیج خالص نہ ہوگا۔