حکومتی کاوشوں سے انسداد دہشت گردی کی پالیسیز پر موثر عمل درآمد‘صوبائی حکومتوں کے تعاون ‘پاک فوج ‘سکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیوں کے ثمرات نظر آنے شروع ہوگئے ‘ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے ویژن کے تحت پاکستان ایک دفعہ پھردنیا کے نقشے پر امن کا گہوارہ بن کر ابھر رہا ہے اورملک میں تمام مذاہب اور برادریاں سراٹھا کر زندگی گذار رہی ہیں‘بغض ‘حسد ‘کینہ کسی بھی معاشرے کو بردباد کر دیتا ہے ‘پاکستان اس وقت تاثر کی جنگ کے کٹھن دور سے گذر رہا ہے ‘ہم سب کو ایک قوم کی طرح ملکر تاثر کی جنگ میں بھی کامیابی حاصل کرنا ہوگی ‘ثقافت ‘کلچر ‘ادب ‘میوزک اور فلم کے ذریعے قومی تشخص کو مزید بہتر طریقے سے دنیا کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے‘کوئی مذہب ایسا نہیں جو انسانیت سے محبت کے علاوہ کچھ اور درس دیتا ہو‘ہمارے مجموعی آبادی کا 60فیصد ہمارے نوجوان ہیں اور یہ ہی نواجون ہمارا روشن مستقبل ہیں ‘ان نوجوانوں کو بہتر سمت پر لیکر چلنے کے لئے عدم برداشت کو ختم کر کے انھیں ایک اچھی راہنمائی فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے ۔

وزیر مملکت برائے اطلاعات‘نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب کا بہاء اللہ کی 200ویں سالگرہ پر" انسانیت کا جشن" کی تقریب سے خطاب ہنزہ ‘کے پی کے ‘گلگت بلتستان ‘آزاد کشمیر ‘سندھ ‘پنجاب ‘بلوچستان کے لوک فنکاروں نے روائیتی انداز میں علاقائی گیت پیش کیے

جمعہ 20 اکتوبر 2017 23:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات‘نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومتی کاوشوں سے انسداد دہشت گردی کی پالیسیز پر موثر عمل درآمد‘صوبائی حکومتوں کے تعاون ‘پاک فوج ‘سکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیوں کے ثمرات نظر آنے شروع ہوگئے ‘سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق پاکستان ایک دفعہ پھردنیا کے نقشے پر امن کا گہوارہ بن کر ابھر رہا ہے اورملک میں تمام مذاہب اور برادریاں سراٹھا کر زندگی گذار رہی ہیں‘بغض ‘حسد ‘کینہ کسی بھی معاشرے کو بردباد کر دیتا ہے ‘پاکستان اس وقت تاثر کی جنگ کے کٹھن دور سے گذر رہا ہے ‘ہم سب کو ایک قوم کی طرح ملکر تاثر کی جنگ میں بھی کامیابی حاصل کرنا ہوگی ‘ثقافت ‘کلچر ‘ادب ‘میوزک اور فلم کے ذریعے قومی تشخص کو مزید بہتر طریقے سے دنیا کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے‘کوئی مذہب ایسا نہیں جو انسانیت سے محبت کے علاوہ کچھ اور درس دیتا ہو‘ہمارے مجموعی آبادی کا 60فیصد ہمارے نوجوان ہیں اور یہ ہی نواجون ہمارا روشن مستقبل ہیں ‘ان نوجوانوں کو بہتر سمت پر لیکر چلنے کے لئے عدم برداشت کو ختم کر کے انھیں ایک اچھی راہنمائی فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کی رات لوک ورثہ میں بہاء اللہ کی 200ویں سالگرہ پر" انسانیت کا جشن" کی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں ۔تقریب سے خطاب کر تے ہوئے وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ بہاء اللہ کی 200ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کر کے بہت خوشی ہورہی ہے ‘ بہاء اللہ نے اپنی ساری زندگی لوگوں کی تعلیم و تربیت میں گذاری ‘ان کا یہ ہی پیغام ہے کہ تمام مذاہب ایک ہی درخت کے پتے ہیں ‘اگر درخت کو نقصان پہنچے تو ہر پتے کو اتنا ہی نقصان پہنچتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ 35سے 40سالوں کے دوران دہشت گردی کے باعث معاشرے میں عدم برداشت کا ماحول طول پکڑ چکا تھا لیکن حکومت کی کاوشوں ‘سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے ویژن کی بدولت آج انسداد دہشت گردی کی پالیسیوں پر موثر عمل درآمد ‘پاک فوج ‘سکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیوں کی ثمرات آنے شروع ہوچکے ہیں ‘آج ملک کے طول و عرض میں تمام مذاہب ‘برادریاں اوراقوام نہ صرف سراٹھا کر زندگی گذار رہے ہیں بلکہ آزادی کے ساتھ اپنے تہوار بھی منا رہے ہیں ‘ملک کے اندر کلچر ‘ثقافت ‘ادب ‘میوزک بحال ہورہا ہے اور ہمارے کھیلوں کے میدان بھی آباد ہورہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے ویژن تحت آج پاکستان دنیا کے نقشے پر دوبارہ امن کا گہوارہ بن کر ابھر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ معاشرے میں برداشت اور اختلاف رائے سننے کی سکت ہونی چاہیے ‘نقطہ نظر اور رائے میں اختلاف ضرور ہوسکتا ہے لیکن مقصد ملک کی ترقی اور سلامتی ہونی چاہیے اسی سے معاشرے ترقی کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میوزک ‘کلچر اور فلم کے ذریعے بھی قومی تشخص کو بہتر انداز میں اجاگر کیا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مجموعی آبادی کا 60فیصد ہمارے نوجوان ہیں اور یہ ہی نواجون ہمارا روشن مستقبل ہیں ‘ان نوجوانوں کو بہتر سمت پر لیکر چلنے کے لئے عدم برداشت کو ختم کر کے انھیں ایک اچھی راہنمائی فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اسوقت تاثر کی جنگ کے کٹھن دور سے گذر رہا ہے ‘ہم سب کو ملکر اس جنگ میں بھی کامیابی حاصل کرنا ہوگی ‘ اپنے رویوں کو ٹھیک کر کے اور دوسروں پر انگلی اٹھائے بغیر انفرادی حیثیت میں بھی ذمہ داری ادا کر نا ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قیام کے 70سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں خصوصی تقریبات شروع کیں گئیں ہیں ‘پی ٹی وی ‘ریڈیو پاکستان ‘لوک ورثہ ‘وزارت اطلاعات کے دیگر منسلک اداروں کے ذریعے خصوصی پروگرامات ملک کے طول و عرض میں بسنے والے پاکستانیوں تک پہنچائے جارہے ہیں ‘رواں سال کی تقریبات دسمبر میں مکمل ہوجائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ لوک ورثہ ہمارے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو مزید نکھار کر آگے لارہا ہے ۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ فوزیہ سعید نے کہا کہ بہاء برادری کی خوشیوں میں پوری قوم برابر کی شریک ہے۔بہاء تحریک کے سیکرٹری جنرل سیاسان نیک آئین نے بتایا کہ بہاء اللہ 1817میں ایران کے شاہی خاندان میں پیدا ہوئے ‘ان کا یہ ہی پیغام تھا کہ دوسروں کی خوشیوں میں شامل ہو کر اپنی خوشی حاصل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بسنے والے بہاء تحریک کے لوگ وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب کے شکر گذار ہیں جنہوں نے ہمارے بہاء اللہ کی 200ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کر کے دنیا میں پاکستان کے مثبت امیج کو اجاگر کیا ہے ۔

بہاء اللہ کی 200ویں سالگرہ کی تقریب کے دوران ہنزہ ‘کے پی کے ‘گلگت بلتستان ‘آزاد کشمیر ‘سندھ ‘پنجاب ‘بلوچستان کے لوک فنکاروں نے روائیتی انداز میں علاقائی گیت بہاء تحریک نوجوانوں نے بغض کینہ ‘حسد سے رو ہونا چاہیے ‘ہم سب ایک ہیں کے عنوان سے گیت پیش کیے‘‘شرکاء تقریب نے بھر پور تالیوں سے فنکاروں کو داد دی ۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ فوزیہ سعید ‘بہائو تحریک کے سیکرٹری جنرل سیاسان نیک آئین کے علاوہ بہائوتحریک سے منسلک خواتین و حضرات ‘نوجوانوں کی بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی ۔