اسلامی جمعیت طلبہ کے تحت ملک بھرتعلیمی ریفرنڈم کروایا گیا

اس دوران سندھ سمیت ملک بھر کے طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں اپنی رائے کا اظہارکرکے تعلیمی اصلاحات کا مطالبہ کیا

جمعہ 20 اکتوبر 2017 22:16

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2017ء) اسلامی جمعیت طلبہ کے تحت ملک بھرتعلیمی ریفرنڈم کروایا گیا، اس دوران سندھ سمیت ملک بھر کے طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں اپنی رائے کا اظہارکرکے تعلیمی اصلاحات کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

ریفرنڈم کی پولنگ کا آغاز صبح 9بجے کیا گیا جو شام 5 تک بلا تعطل جاری رہی ووٹ ڈالنے کے لیے جامعات،کالجز،اسکولز،مدارس،ٹیوشن سینٹرزاور دیگر تعلیمی مراکز کے باہر پولنگ اسٹال لگائے گئے جہاں طلبہ وطالبات کے ساتھ اساتذہ نے بھی اپنی رائے کا اظہارکیا، تعلیمی ریفرنڈم پانچ پرمشتمل تھاجن میں جدیدترقی یافتہ نظام تعلیم کا نفاذ،تعلیمی بجٹ اضافہ،فیسوں میں کمی،طلبہ یونین کی بحالی اور تعلیمی کرپشن کے خاتمے کے نکات شامل تھے، یہ پانچوں مطالبات بیلٹ پیپر پہ درج کیے گئے تھے اور عام طلبہ کو اپنی رائے منظور یا نامنظور کے آپشن پر مہرلگانے کا کہا گیا، سندھ بھر سے مجموعی طور پر 95فیصد طلباء نے ان پانچوں مطالبات کی حمایت کی جبکہ 5 فیصدطلبہ یا تو نامنظور پر نشان لگایا یا کسی ایک مطالبے پر نشان لگاکرووٹ کاسٹ کیا جوکہ نفی میں شمار کیا گیا، کراچی،حیدرآباد،سکھر اور تمام چھوٹے بڑے شہروں میں تعلیمی ریفرنڈم کروایا گیا، ریفرنڈم کے موقع پر صوبائی سیکریٹریٹ حیدرآباد،اور مرکزی سیکریٹریٹ لاہور میں خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم کیا گیا گیا، اس موقع پر طلبہ وطالبات کا کہنا تھا کہا ہمارے تعلیمی نظام کو کرپشن کے دیمک نے کھوکھلا کرکے رکھ دیا ہے جدیددور کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے نئے نیا اور یکساں نظام تعلیم لایا جائے ،اردو کو ذریعہ تعلیم بنایا جائے،طلبہ کا مزید کہنا تھا کہ نجی اداروں نے تعلیم کو تجارت بنادیا ہے اور فیسوںمیں اضافے سے تعلیم غریب کی پہنچ سے دور ہوگئی ہے، طلبہ نے جمعیت کی کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ دیگر طلبہ تنظیموں کو بھی تعلیمی اصلاحات کے لیے اپنا کردارادا کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :