ترک تاجر، کاروباری افراد اور بڑی کمپنیاں پاکستان میں معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں، پاکستان کی حکومت انہیں زیادہ سے زیادہ سہولیات اور حمایت فراہم کرے گی

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا ترکی کے غیر ملکی اقتصادی تعلقات بورڈ سے ملاقات میں اظہار خیال

جمعہ 20 اکتوبر 2017 22:12

ترک تاجر، کاروباری افراد اور بڑی کمپنیاں پاکستان میں معیشت کے مختلف ..
استنبول ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ترک تاجروں، کاروباری افراد اور بڑی کمپنیوں کو دعوت دی ہے کہ وہ پاکستان میں معیشت کے مختلف شعبوں بالخصوص پن بجلی، کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے، کان کنی، بینکاری اور بنیادی ڈھانچہ کی ترقی میں سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ڈی ایٹ سربراہ کانفرنس کے موقع پر ترکی کے غیر ملکی اقتصادی تعلقات کے بورڈ سے ملاقات کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کے کاروباری گروپ فوڈ پراسسنگ انڈسٹری بالخصوص دودھ اور پھلوں کی مارکیٹ میں بھی سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے راستے ہمارے ہمسایہ خلیجی ممالک اور وسط ایشیاء کے ممالک کو برآمدات کے مواقع موجود ہیں۔

(جاری ہے)

بنیادی ڈھانچہ، ٹرانسپورٹ، بیوریجز اور الیکٹرانک کے شعبوں میں ترکی کی بعض کمپنیوں کی طرف سے پاکستان میں سرمایہ کاری کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مختلف شعبوں میں مزید کمپنیوں کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرے گا۔

ٹیکسٹائل کے شعبہ میں مشترکہ منصوبے بھی قابل عمل آپشن ہیں کیونکہ پاکستان کے پاس بھرپور کپاس کی پیداوار اور انتہائی تربیت یافتہ افرادی قوت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کاروبار کیلئے کھلا ہے اور آپ کی سرمایہ کاری کی قدر کرتا ہے اور منافع کمانے کا بہترین ریکارڈ ہے۔ ملکی معیشت کے حوالہ سے وزیراعظم نے کہا کہ 20 کروڑ آبادی کے ملک پاکستان کی شرح نمو 5 فیصد ہے، وافر ہنر مند اور نیم ہنرمند نوجوان افرادی قوت موجود ہے اور پاکستان مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیاء اور جنوبی ایشیاء اور مشرقی ایشیاء کے درمیان جنوبی ایشیاء کی سب سے زیادہ آزاد معیشت ہے۔

انہوں نے 2013ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو ورثہ میں ملنے والے بڑے مالیاتی خسارہ، بڑھتے ہوئے قرضوں کے بوجھ، ناموزوں ادائیگیوں کے توازن، زرمبادلہ کے کم ذخائر، سرمایہ کی واپسی، ایکسچینج ریٹ کی کمزوری اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی جیسے چیلنجوں کا بھی ذکر کیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 2013-14ء کے بعد سے موجودہ حکومت کے ٹھوس اقتصادی اقدامات کے نتیجہ میں معاشی ترقی اور شرح نمو میں اضافہ ہوا ہے جو 2013-14ء میں 4 فیصد تھی اور 2016-17ء میں بڑھ کر 5.28 فیصد ہو گئی ہے جو کہ پچھلے 10 سال میں بلند ترین سطح پر ہے۔

2016-17ء میں زرعی شعبہ کی 3.5 فیصد شرح نمو حاصل کرنے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خدمات کے شعبہ کی شرح نمو 5.8 فیصد رہی ہے جبکہ مالی سال 2013ء میں محصولات کی وصولی میں اضافہ 8.7 فیصد تھا جو کہ مالی سال 2016ء میں جی ڈی پی کے 10.7 فیصد تک پہنچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے کاروبار کرنے میں آسانی کے انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہوئی ہے اور کاروباری قواعد کے شعبہ میں پاکستان کو دنیا میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ممالک میں شمار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء میں سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 384 ارب 30 کروڑ روپے تھا جو کہ 2017ء میں 800 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج کا شمار ایشیاء میں بہترین سٹاک ایکس چینجوں میں ہو رہا ہے جبکہ بلومبرگ کے مطابق 2016ء میں دنیا میں 5 بہترین سٹاک مارکیٹوں میں پاکستان کو شمار کیا گیا ہے۔ انہوں نے ترکی کے کاروباری افراد کو یقین دلایا کہ پاکستان کی حکومت انہیں زیادہ سے زیادہ سہولیات اور حمایت فراہم کرے گی۔

ترکی کی کمپنیوں نے پاکستان میں کاروبار کے سازگار ماحول اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھانے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ وزیراعظم نے زرلو انرجی ترکی کی اعلیٰ انتظامیہ سے بھی الگ ملاقات کی۔ زرلو انرجی نے پہلے ہی قائداعظم سولر پاور پارک میں 300 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کیلئے سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔