کوئٹہ اورتفتان بارڈر پر زائرین کو روکنا ناقابل برداشت ہے :علامہ عارف واحدی

کوئٹہ تفتان زمینی راستہ پرہزاروں زائرین کو منصوبہ بندی کے تحت پریشان کیا جاتاہے ،انتظامیہ تسلسل کے ساتھ زائرین کو تنگ کرنے کے منفی ایجنڈے پر عمل پیراہے جسے برداشت کیا نہیں جائے گا،مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماکونسل

جمعہ 20 اکتوبر 2017 22:06

راولپنڈی /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2017ء) شیعہ علماکونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کوئٹہ اور تفتان بارڈر پر ہزاروں زائرین کی آمد ورفت معطل کئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکومت وانتظامیہ کی جانب سے جان بوجھ کر ایک منصوبہ بندی کے تحت زائرین کو آمدورفت کی سفری سہولیات میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں تاکہ زائرین کوکربلا جانے سے روکا جائے ۔

علامہ عارف حسین واحدی کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت تسلسل کے ساتھ زائرین کو تنگ کرنے کے منفی ایجنڈے پر عمل پیراہے، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سفری دستاویزات رکھنے والے زائرین کو ایران داخلے سے روکنا ، عملی طور پر قید کردینا اور زیارات سے واپس آنے والوں کو کوئٹہ جانے سے روکنا قابل مذمت فعل ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کئی کئی روز زائرین کو کوئٹہ اور تفتان بارڈر پر سیکورٹی کے نام پر روکاجاتا ہے ۔

بار بار توجہ مبذول کرانے کے باوجود زائرین کے مسئلہ پرکوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا جارہا، ہر چند روز بعدہزاروں زائرین کو کسی نہ کسی بہانے سے روک لیا جاتاہے، تفتان میں ٹھہرنے کی جگہ نہ اشیائے ضروریہ و علاج و معالجے کی سہولیات میسر ہے ، انہوںنے کہاکہ ایران اور عراق جانے والے زائرین کے لئے کوئٹہ تفتان کا زمینی راستہ سب سے موزوں راستہ ہے لیکن عوام کو ایک منصوبہ بندی کے تحت پریشان کیا جاتاہے ،تفتان میں قائم پاکستان ہائوس میںکم افراد کی رہائش کی گنجائش ہے لیکن وہاں 3ہزار او ربعض اوقات اس سے بھی زیادہ افراد کو بھیڑ بکریاں سمجھ کر کئی روز تک محصور کردیا جاتاہے۔

جس سے ایک جانب سیکورٹی کی صورتحال درپیش ہوتی ہے تو دوسری جانب اشیائے ضروریہ کی سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں، موسم کی سختی کی وجہ سے طرح طرح کی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔ ہم بارہا مرتبہ اس جانب توجہ مبذول کراچکے ہیں اور اوپر سے نیچے تک ہرسطح پر رابطے کئے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی یہ مسئلہ دن بدن زور پکڑتا جارہاہے ، عوام کی مشکلات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہورہاہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ زائرین کی توہین ناقابل برداشت ہے،حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھائے، ہمیں اس سلسلے میں لائحہ عمل دینے پر مجبور نہ کیا جائے۔جو لوگ نجف اشرف، کربلا معلی اور مشہد مقدس جانے کے لئے کوئٹہ اور آنے والے بارڈر پر روکے گئے ہیں انہیں فی الفور اپنی منزل کی طرف آمد ورفت کی اجازت دی جائے اور کانوائے تشکیل دئیے جائیں۔

متعلقہ عنوان :