سندھ میں الیکشن کمیشن کو عملے اور افسران کی کمی کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ، صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اپنی ذمہ داریاں باطریق احسن انجام دے رہے ہیں،

جب وہ مقررہ وقت پر ریٹائر ہو جائیں گے تو فی الفور ان کی جگہ دوسرے افسر کو تعینات کر دیا جائے گا، سند ھ کے جن ڈویژنوں اور اضلاع کے افسران ٹریننگ پر گئے ہیں، ان کی جگہ اضافی ذمہ داریاں دیگر افسران کو سونپی گئی ، کسی ڈویژن یا ضلع میں کوئی سرکاری کام متا ثر نہیں ہور ہا ،کراچی کی انتخابی فہرستوں کے اعدادو شمار کے حوالے سے چھپنے والی خبر بالکل بے بنیاد اور گمراہ کن ہے ترجمان الیکشن کمیشن کی سندھ الیکشن کمیشن کے حوالے سے چھپنے والی خبر کی تردید

جمعہ 20 اکتوبر 2017 22:05

اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2017ء) الیکشن کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ سندھ میں الیکشن کمیشن کو عملے اور افسران کی کمی کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ، صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اپنی ذمہ داریاں باطریق احسن انجام دے رہے ہیں،جب وہ مقررہ وقت پر ریٹائر ہو جائیں گے تو فی الفور ان کی جگہ دوسرے افسر کو تعینات کر دیا جائے گا، سند ھ کے جن ڈویژنوں اور اضلاع کے افسران ٹریننگ پر گئے ہوئے ہیں، ان کی جگہ اضافی ذمہ داریاں دیگر افسران کو سونپی گئی ہیں، کسی ڈویژن یا ضلع میں کوئی سرکاری کام متا ثر نہیں ہور ہا ،کراچی کی انتخابی فہرستوں کے اعدادو شمار کے حوالے سے چھپنے والی خبر بالکل بے بنیاد اور گمراہ کن ہیجمعہ کو الیکشن کمیشن کے ترجمان نے سندھ الیکشن کمیشن کے حوالے سے چھپنے والی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہاہے کہ سندھ میں الیکشن کمیشن کو کسی قسم کے عملے اور افسران کی کمی کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اپنی ذمہ داریاں باطریق احسن انجام دے رہے ہیں۔ اور جب وہ مقررہ وقت پر ریٹائر ہو جائیں گے تو فی الفور ان کی جگہ دوسرے افسر کو تعینات کر دیا جائے گا۔ سند ھ کے جن ڈویژنوں اور اضلاع کے افسران ٹریننگ پر گئے ہوئے ہیں۔ ان کی جگہ فی الحال اضافی ذمہ داریاں دیگر افسران کو سونپی گئی ہیں۔ اور ان کی ٹریننگ پر جانے کی وجہ سے کسی ڈویژن یا ضلع میں کوئی سرکاری کام متا ثر نہیں ہور ہا ہے۔

ٹریننگ مکمل کرنے کے بعد یہ تمام افسران اپنی جائے تعیناتی پر اپنی ذمہ داریاں دوبارہ سنبھال لیں گے، ترجمان نے کہا کہ اسی طرح دوسرے صوبوں میں ٹرانسفر پوسٹنگ کا عمل ہر سرکاری محکمے میں جاری رہتا ہے ا ور ایک صوبے کے ا فسران دوسرے صوبے میں تعینات کئے جاتے ہیں جوکہ فیڈرل سروس کا لازمی جزو ہے۔ الیکشن کمیشن بھی اپنی ٹرانسفر/ پوسٹنگ پالیسی کے تحت افسران کو دوسرے صوبوں میں پوسٹ کرتاہے۔

جن سے ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتیں مذید نکھر جاتی ہیں۔ ترجما ن نے کہا کہ کہ سندھ کے کسی بھی ضلع کے ووٹر دوسرے ضلع میں منتقل نہیں کئے گئے۔ قانون کے مطابق ووٹروں کا اندراج اور ٹرانسفر ایک معمول کا عمل ہے جوکہ متعلقہ ووٹر قانون کے مطابق اپنی مرضی سے اپنے ووٹ کا اندراج، اخراج یا ٹرانسفر کروا سکتا ہے۔کراچی کی انتخابی فہرستوں کے اعدادو شمار کے حوالے سے چھپنے والی خبر بالکل بے بنیاد اور گمراہ کن ہے کہ 54 ہزارسے زائد ووٹوں کا ردوبدل کیا گیا ہے۔

کراچی ڈویژن میں جون 2017ء میں رجسٹرڈ رائے دہندگان کی کل تعداد75 لاکھ 94 ہزار 564 تھی اور ستمبر 2017ء میں رجسٹر ڈ رائے دہندگان کی کل تعداد 75 لاکھ 94 ہزار 512 تھی۔ قانون کے مطابق درخواست گزار کی درخواست پر ووٹ کا اندراج ضلعی الیکشن کمشنر / رجسٹریشن آفیسر کرتا ہے اور کسی بھی شخص کا ووٹ اس کی مرضی کے بغیر درج نہیں کیا جا تا