قائداعظم یونیورسٹی طلبا احتجاج کے معامل میں پھر تناؤ پیدا ہوگیا ، طلبا نے یونیورسٹی میں دوبارہ احتجاج کرنیکی بھی دھمکی دیدی

جمعہ 20 اکتوبر 2017 22:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2017ء) قائداعظم یونیورسٹی طلبا احتجاج کے معاملے میں پھر تناؤ پیدا ہوگیا ہے ، طلبا نے یونیورسٹی میں دوبارہ احتجاج کرنے کی بھی دھمکی دے دی ،برطرف طلبا کی بحالی کا معاملہ ایک مرتبہ پھر کھٹائی میں پڑگیا،برطرف طلبا کو فوری بحال کرنے کی بجائے سنڈیکیٹ نے ایک کمیٹی بنادی، کمیٹی طلبا کو دی گئی سزائیں اور جرمانے کو مانیٹر کرے گی، تین رکنی کمیٹی میں ایچ ای سی اور وزارت تعلیم کا ایک ایک نمائندہ ہوگا، سنڈیکیٹ اجلاس میں بیٹھنے کی اجازت نہ ملنے پر طلبا کا احتجاج، طلبہ نے سینڈیکٹ اجلاس کے دوران پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج کیاکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہم سے وعدہ خلافی کی، طلبا نے یونیورسٹی میں دوبارہ احتجاج کرنے کی بھی دھمکی دے دی،یونیورسٹی انتظامیہ اور کمیٹی ممبران کے آپس میں اختلافات اجلاس میں طلباء کو مطمئن نہ کرسکے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قائد اعظم یو نیورسٹی میں ہونیوالی سنڈیکٹ کی میٹنگ احتجاجی طلباء مرکز رہی آج ون ایجنڈ ے پر بات ہوئی لیکن نکالے گئے طلباء کی بحالی سے مینٹگ کے ممبرز دوحصوں میں بٹے نظر آئے اور طلباء کو ابھی تک مینٹگ کے منٹس بھی فراہم نہیں کیے گیے جبکہ کافی سوچ وچار کے بعد بھی نکالے گیے طلباء کے بارے میں کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔اگر فیصلہ طلباء کے حق میں نہ پایا تو ایک بار بھی اس پر سر جوڑ کر بیٹھیں گے ۔

میٹنگ کے ممبران کی تعداد بھی کم نظر آئی یونیورسٹی انتظامیہ اور کمیٹی ممبران کے آپس میں اختلافات آج کے اجلاس میں طلباء کو مطمئن نہ کرسکے رات گئے ضلعی انتظامیہ سر توڑ کوشش کے بعد احتجاجی طلباء اور یونیورسٹی انتظامیہ کے درمیان ڈیڈ لاکختم کروانے میں کامیاب ہوئی تھی ۔یونیورسٹی انتظامیہ کے اختلافات کا اظہارچیئرمین ایچ ای سی نے بھی کر دیا۔

یونیورسٹی میں گزشتہ روز بھی تعلیمی سرگرمیاں بحال نہیں ہوئی تھی جبکہ انتظامیہ نے جانب سے سوموار کو کلاسز کے اجراء کا اعلان کر رکھا ہے آج کے سنڈیکٹ اجلاس میں یونیورسٹی انتظامیہ نے مثبت پیش رفت کا طلباء کو مذاکرات میں یقین دلایا، ذرائع کے مطابق طلباء کی پشت پناہی کرنے والے سٹاف ایسوسی ایشن کے نمائندے مزاکرات کامیاب ہونے میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں ۔

جمعرات کو رات گئے ہونیوالے ضلعی انتظامیہ اور طلباء کے مزاکرات کامیاب ہونے کے بعد طلباء نے تمام تر احتجاجی سرگرمیان معطل کرنے کی یقین دہانی کر دی تھی اور تدریسی عمل میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا اعلان بھی کیا تھا تاہم سینڈیکیٹ اور کمیٹی میٹنگ میں باہمی اختلافات اور طلباء کے مطالبات کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے صورت تحال کشیدہ ہو چکی ہے، طلباء نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ پوری قوت کے ساتھ احتجاجی کیمپ لگانے اور جامعہ کو سیل کرنے کی دھمکی دی ہے ۔

متعلقہ عنوان :