بیان حلفی تبدیلی میں ملوث عناصر کی کڑی گرفت ہونی چاہیے ، بڑے بڑے ،پیر،مولوی خاموش تماشائی بنے رہے ، شیخ رشید احمد نے پارلیمنٹ میں آوازاٹھا کر غلامِ رسولؐ ہونے کا عملی ثبوت پیش کیا،میڈیا کوآرڈینیٹرپاکستان عوامی تحریک غلام علی خان

جمعہ 20 اکتوبر 2017 22:02

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے میڈیا کوآرڈینیٹر غلام علی خان نے ختم نبوت کے حوالے سے بیان حلفی کو اقرار نامہ سے بدلنے کے معاملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے نزدیک بیان حلفی اور اقرار نامے کے مطلب اور مفہوم میں کوئی فرق نہیں تو پھر اس میں تبدیلی لانے کی ضرورت محسوس کیوں اور کس کے کہنے پر کی گئی،اس تبدیلی میں ملوث عناصر کی کڑی گرفت ہونی چاہیے اور محرکات قوم کے سامنے لائے جائیں،غلام علی خان نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمد کو ختم نبوت زند ہ باد جلسہ کرنے پر اور پارلیمنٹ میں جرات مندانہ موقف اختیار کرنے پر خراج تحسین پیش کیا،انہوںنے کہا کہ بڑے بڑے ،پیر،مولوی حضرات خاموش تماشائی بنے رہے اور شیخ رشید احمد نے پارلیمنٹ میں آوازاٹھا کر غلامِ نبیؐ ہونے کا عملی ثبوت پیش کیا ،جس پرپاکستان عوامی تحریک اور مرکزی سیرت و میلاد کمیٹی راولپنڈی ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہی، بروز جمعہ ان خیالات کااظہار انہوںنے لال حویلی جلسے کے بعدممبر صوبائی اسمبلی راجہ راجہ راشد حفیظ،چوہدری عدنان،اآصف شہزاد مغل اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ حکمرانوںنے اپنی مجرمانہ غلطی کااعتراف کیا اور پرانے حلف نامے کو بحال کیا،جو ناقابل معافی جرم ہے ، حکمرانوں نے شخصی مفاد کو تحفظ دینے کیلئے آئین کی روح اور اسلامی نظریہ حیات کو مسخ کیا اور انتہا یہ ہے کہ ختم نبوت کے حوالے سے بیان حلفی کو بھی ختم کر دیا گیا انہوں نے کہا کہ حکومتی وزراء ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بولتے رہے ہیںکہ کچھ بھی نہیں بدلا،حکمران توہین کے مرتکب ہوئے ،مواخزہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :