سیکریٹری تعلیم سندھ نے 2012ء کے اساتذہ کے معاملے پر نظر ثانی کی یقین دہانی کرادی

تعلیمی افسران کی بریفنگ کے بعد ہی ان بھرتیوں پر محکمہ جاتی قواعد و ضوابط کے تحت غور کیا جا سکے گا ، اقبال درانی

جمعہ 20 اکتوبر 2017 21:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2017ء) سیکریٹری تعلیم سندھ اقبال درانی نے سال2012ء میں بھرتی ہونیوالے اساتذہ کے معاملے پرنظر ثانی کی یقین دہانی کراتے ہوئے اساتذہ نمائندوں کو آئندہ ہفتے طلب کر لیا ہے جس میںسابق سیکریٹری تعلیم عبد العزیز عقیلی کی جانب سے اس حوالے سے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا جائیگا اور بعد ازاں قواعد و ضوابط کے تحت اس مسئلے کا حل نکالا جائیگا ۔

تفصیلات کے سیکریٹری تعلیم سندھ اقبال درانی سے تنخواہوں سے محروم اساتذہ کی نمائندہ تنظیم نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ابوبکر ابڑو اور افضل کوریجو نے ان کے آفس میں ملاقات کی ۔اس موقع پراساتذہ نمائندوں نے سال 2012ء میں محکمہ تعلیم میں بھرتی کے باوجود تنخواہیں جاری نہ کرنے کا معاملہ اٹھایا اور بتایا کہ وزیر اعلی سندھ نے مارچ2017ء کو اس وقت کے سیکریٹری تعلیم سندھ عبد العزیز عقیلی کو ارجنٹ خط لکھا تھا جس میں سال2012ء میں بھرتی ہونیوالے اساتذہ کی چھان بین کر کے اسکی رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی تاکہ درست بھرتیوں کے حقداروں کو تنخواہیں جاری کی جا سکیں ،وزیر اعلی سیکریٹریٹ کی جانب سے اس خط کو لکھے 7ماہ کا عرصہ گذر چکا ہے مگر تاحال اسکی رپورٹ نہیں بنائی گئی جس کی وجہ سے نہ صرف یہ معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے بلکہ اساتذہ میں بھی تشویش پائی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ابو بکر ابڑو نے سیکریٹری تعلیم کو بتایا کہ کراچی پریس کلب پر اساتذہ کے احتجاج کے بعد سابق سیکریٹری تعلیم عبد العزیز عقیلی نے سال2012ء کے اساتذہ کے معاملے کو حل کر نے کیلئے 2ماہ کا وقت طلب کیا تھا جس کی مدت16نومبر کو ختم ہو رہی ہے ۔ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری تعلیم سندھ اقبال درانی نے کہا کہ آئندہ ہفتے اساتذہ نمائندوں کا محکمہ تعلیم کے افسران کیساتھ اجلاس منعقد کیا جائیگا جس میں سابق سیکریٹری تعلیم کی جانب سے اس معاملے پر کئے گئے اقدامات کی تفصیلات کو جمع کیا جائیگا جس کے بعد ہی محکمہ آئندہ کا طریقہ کار طے کر سکے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو محکمہ جاتی قواعد و ضوابط کے تحت ہی دیکھا جائیگا اور اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔دوسری جانب نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ابو بکر ابڑو اور محمد افضل کوریجو کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے معاملے کو سنجیدہ نہ لیا گیا تو 16نومبر کے بعد تنخواہوں کے اجراء کیلئے کوئی بھی قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :