پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی کے 41ویں سالانہ اجلاس عام میں اہم کاروباری کامیابیوں اور مستقبل کے چیلنجز کا جائزہ

جمعہ 20 اکتوبر 2017 21:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2017ء) ملک کی سرفہرست آئل مارکیٹنگ کمپنی پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ کا 41واں سالانہ اجلاس عام کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او شیخ عمران الحق نے کی جبکہ کمپنی کے دیگر سینئرعہدے داراںنے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ پی ایس او نے مالی سال 2017کے دوران تقریباً 2.7ملین میٹرک ٹن موٹرگیسولین جبکہ 3.8ملین میٹرک ٹن ہائی اسپیڈ ڈیزل فروخت کیا۔

سال 2017میں کمپنی کا مارکیٹ شیئر 54.8فیصد رہا۔ اسی طرح وہائٹ آئل (موٹرگیسولین، ہائی اسپیڈ ڈیزل، ایس کے او اور جیٹ فیول) کی فروخت کے لحاظ سے کمپنی کا مارکیٹ شیئر 43.9فیصد رہا۔ مالی سال 2017کے دوران کمپنی کی موٹرگیسولین کی فروخت اس سے گزشتہ سال کے مقابلے میں 9.4 فیصد زائد رہی اور کمپنی کا موٹرگیسولین مارکیٹ شیئر 39.6فیصد تک پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

مالی سال 2017میں کمپنی کی ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.9فیصد زائد رہی اور کمپنی نے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی مارکیٹ میں 44.4فیصد شیئر کے ساتھ اپنا قائدانہ کردار برقرار رکھا۔

کمپنی نے سخت مسابقت کے حامل لبریکنٹس کے شعبے میں بھی نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور لبریکنٹس کی فروخت 27.9فیصد اضافے سے 35.4 کلومیٹرک ٹن رہی۔ مالی سال 2017پی ایس او کے ایل پی جی کے کاروبار کے لیے بھی بہترین رہا اس دوران پی ایس او کی ایل پی جی کی مارکیٹ گروتھ 105.9فیصد رہی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی ایس او کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او شیخ عمران الحق نے کہا کہ:’’صارف مرکوز کاروباری حکمت عملی کی بدولت پی ایس او صارفین کی ایندھن اور غیرایندھن ضروریات پوری کرنے کے لیے کسٹمرزکا اولین انتخاب بن چکی ہے۔

کاروباری چیلنجز کے باوجود مالی سال 2017کے دوران پی ایس او کے بعد از ٹیکس منافع 76.7فیصد اضافے سے 18.2ارب روپے رہا جو مالی سال 2016میں 10.3ارب روپے رہا تھا۔ پی ایس او نے گزشتہ دو سال کے دوران بعد از ٹیکس منافع میں 163.8فیصد کا شاندار اضافہ کیا ہے ۔ دو سال قبل مالی سال2015 میںپی ایس او نے 6.9ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا تھا۔ ‘‘سالانہ اجلاس عام کے دوران شیخ عمران الحق نے شیئرہولڈرز کو کمپنی کے فیول اور نان فیول بزنس میں نمایاں اضافے کے لیے اختیار کردہ حکمت عملی اور اقدامات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ:’’ کمپنی نے حال میں اپنے نان فیول کاروبار کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے ہیں جن کے تحت شاپ اسٹاپ ریٹیل اسٹورز کی تزئین کی مہم شروع کی گئی ہے ساتھ ہی پی ایس او کے ریٹیل آئوٹ لیٹس پر برانچ لیس بینکاری کی سہولت بھی متعارف کرائی گئی ہے تاکہ صارفین محفوظ اور ماحول میں بنیادی مالیاتی خدمات سے استفادہ کرسکیں۔

ان اقدامات سے پی ایس او کے صارفین کو اضافی سہولت مہیا ہوگی۔ ‘‘کمپنی کی جانب سے صحت، تحفظ اورماحولیات کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے شیخ عمران الحق نے کہا کہ’’پی ایس او اپنے اپنے تمام صارفین اور ملازمین کی صحت اور سلامتی کو سب سے زیادہ ترجیح دیتی ہے۔ اس مقصد کے لیے پی ایس او کی تمام تنصیبات اور ایندھن کی ترسیل کے نظام کی حفاظت کے لیے ایک موثر اور مربوط سیفٹی سسٹم نافذ ہے جبکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی تیاریاں بھی مکمل رکھی جاتی ہیں۔

صحت اور سلامتی کے اقدامات میں پی ایس او کو اہم اداروں بشمول نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس (این ایچ اینڈ ایم پی) اور نیشنل لاجسٹکس سیل (این ایل سی) کا تعاون حاصل ہے جو پی ایس او کے ملازمین اور ٹینک لاری ڈرائیورز کو تربیت کی فراہمی کے ساتھ گاڑیوں کی حفاظتی جانچ اور ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کے طریقہ کار کو موثر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔

‘‘’’پی ایس او نے حفاظتی نظام میں جدت لاتے ہوئے پاکستان ریلوے کے ساتھ ایندھن کی ترسیل کا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت ریلوے کے انفرااسٹرکچر کے ذریعے ایندھن کی ترسیل کو بڑھایا جائے گا۔ ‘‘اس موقع پر شیئرہولڈرز نے پی ایس او کی انتظامیہ کی کاوشوںکو سراہتے ہوئے پاور سیکٹر اور پی آئی اے سے واجبات کی عدم وصولی کی وجہ سے بڑھتے ہوئے گردشی قرضوں پر تشویش کا اظہارکیا۔اس کے علاوہ شیئرہولڈرز نے پی ایس او کی انتظامیہ کی گزشتہ دو سال کی بہترین کار کردگی کو سراہا ۔انہوں نے کمپنی کے شاندار نتائجپر اظہار ستائیش کیا جس کی بدولت 2014سے اب تک کا سب سے زیادہ EBITDA حاصل ہوا جو کہ اپنی جگہ ایک مثال ہے۔

متعلقہ عنوان :