ایفاد پروجیکٹ کا آغاز کیا جاچکا ،اس تحت غذر میں 3سالوں میں 1لاکھ 30ہزار کنال زمین کو آباد کیاجائیگا،پہلے مرحلے میں صوبے میں 8 لاکھ کنال زمین کو قابل کاشت بنایا

جائیگا، پاکستان دفاعی اعتبار سے ناقابل تسخیر ملک بن چکا ہے ، اب ملک کو فوڈ سیکورٹی کے حوالے سے بھی مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، صوبائی سطح پر ہم نے زرعی شعبے کے فروغ کیلئے پالیسی بنائی جس کے تحت ایفاد پروجیکٹ کا آغاز کیا ،پولٹری ومچھلیوں کی افزائش نسل کے حوالے سے متعلقہ اداروں کو فعال کیا گیا ،نجی سیکٹر کے تعاون سے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کا پی اے آر سی میں سویا بین کی کاشت سے متعلق آگاہی تقریب سے خطاب

جمعہ 20 اکتوبر 2017 21:51

ایفاد پروجیکٹ کا آغاز کیا جاچکا ،اس تحت غذر میں 3سالوں میں 1لاکھ 30ہزار ..
گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2017ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان دفاعی اعتبار سے ناقابل تسخیر ملک بن چکا ہے اب ملک کو فوڈ سیکورٹی کے حوالے سے بھی مستحکم کرنے کی ضرورت ہے، اس شعبے میں خاطر خواہ ریسرچ اور عملی اقدامات کا فقدان نظر آرہاہے صوبائی سطح پر ہم نے زرعی شعبے کے فروغ کیلئے پالیسی بنائی ہے جس کے تحت ایفاد پروجیکٹ کا آغاز کیا جاچکاہے، پولٹری اور مچھلیوں کی افزائش نسل کے حوالے سے متعلقہ اداروں کو فعال کیا گیا ہے اور نجی سیکٹر کے تعاون سے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں، حکومت کی ذمہ داری سڑکیں بنانے اور ملازمتیں دینے سے ختم نہیں ہوتی ہے بلکہ قوم کو ہرشعبے میں رہنمائی فراہم کرنا ہے جس کیلئے ہماری حکومت نے اقدامات کئے ہیں تمام شعبوں میں بہتری آرہی ہے، ماضی میں ترقی کے حوالے سے سمت کا تعین نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی کوئی جامعہ حکمت عملی وضع کی گئی تھی اس حوالے سے صوبائی حکومت نے جامعہ پالیسی کے تحت صوبے کی ترقی اورزرعی شعبے کے فروغ کیلئے حکمت عملی بنائی ہے جس کے تحت کام کیا جارہاہے،۔

(جاری ہے)

بروز جمعہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے پی اے آر سی میں سویا بین کی کاشت کے فوائد کے حوالے سے منعقدہ آگاہی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ؒ گلگت بلتستان میں سویا بین سمیت دیگر اجناس کی کاشت کے وسیع مواقع موجود ہیں ان فصلوں کی کاشت سے خاطرخواہ منافع کمایا جاسکتا ہے، مقامی کاشتکاروں میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے، صوبائی حکومت کا فوکس زرعی شعبے میں خودکفالت کی منزل کو حاصل کرنا ہے، سابقہ ادوار میں ترقی پر عدم توجہی کی وجہ سے آج انڈے، مرغی اور دودھ جیسے اشیاء بھی دیگر صوبوں سے لایا جارہاہے مقامی سطح پر پولٹری ، لائیو سٹاک اور زرعی اجناس کے فروغ سے مقامی کسانوں کو معاشی طور پر خودشحال اور علاقے کو خاطر خواہ فائدہ ہوسکتا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے ان بنیادی ضروریات کی مقامی سطح پر پیداوار کے اضافے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ ایفاد پروجیکٹ کا آغاز کیا جاچکا ہے اس منصوبے کے تحت غذر میں 3سالوں میں 1لاکھ 30ہزار کنال زمین کو آباد کیاجائے گا،پہلے مرحلے میں صوبے میں 8 لاکھ کنال زمین کو قابل کاشت بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے سیاسی مخالفین اپنی سیاست کیلئے حکومت پر زمینوں کے قبضوں کے الزامات لگارہے ہیں جبکہ حقیقت میں حکومت غیر آباد زمینوں کو آباد کرکے عوام کو دے رہی ہے،پھولوں کی کاشت کا تجربہ انتہائی کامیاب رہا ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ زراعت کو ہدایت کی گئی ہے کہ اسے مزید فروغ دیاجائے جس سے عوام کو خاطرخواہ فائدہ ہوگا اس سال 7پھولوں کے کنٹینرز لاہور میں فروغ کئے گئے ہیں جس سے خاطر خواہ منافع ہوا ہے،1کنال زمین پر پھول کاشت کرنے سے 4لاکھ سے زیادہ کے آمدن کمائی جاسکتی ہے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ فصلوں کی مقامی اور انٹرنیشنل منڈی تک رسائی کیلئے ویلیو چین بنایا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں آگاہی اور شعوراجاگر کرنے میں میڈیا کا کلیدی کردار ہے علاقے کے وسیع ترمفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے میڈیا اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ چینی سفیر سے حالیہ ملاقات میں واضح کیا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کو ریلیف کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے جس پر انہوں نے یقین دلایا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کی ٹرانسفر اور تکنیکی شعبے میں حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :