امریکہ اور بھارت کا پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کیخلاف گٹھ جوڑتشویش ناک ہے ،بھارت کو پاکستان کی نگرانی سونپنے کی امریکی خواہش قابل مذمت ہے،پروفیسر ساجد میر

جمعہ 20 اکتوبر 2017 20:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2017ء) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے امریکہ اور بھارت کا پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کیخلاف گٹھ جوڑتشویش ناک ہے۔بھارت کو پاکستان کی نگرانی سونپنے کی امریکی خواہش قابل مذمت ہے۔پوری قوم کو متحدہوکر اس سازش کا مقابلہ کرنا ہو گا۔وہ گلگت بلتستان کے دورے کے دوران مقامی جامع مسجدمیں جمعہ کے اجتماع اور مختلف وفود سے خطاب فرما رہے تھے۔

پروفیسر ساجد میر نے اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کے اس بیان کہ بھارت پاکستان پر گہری نظر رکھنے اور اسکے دہشت گردوں کیلئے محفوظ پناہ گاہ ہونے کے حوالے سے امریکہ کو معاونت فراہم کر سکتا ہے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ سے پاکستان کیلئے اب کسی خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی۔

(جاری ہے)

امریکہ پاکستان کو مجبور کررہا ہے کہ وہ اسکے مفادات کی خاطر اپنے سفاک دشمن بھارت کی نگرانی قبول کرلے ،ایسے حالات میںاپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے ہمارے پاس ایٹمی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کے سوا کوئی آپشن باقی نہیں رہتا۔

امریکہ پاکستان کی سلامتی کے درپے بھارت کے ہاتھ مضبوط کریگا تو ہمیں اپنے دفاع کیلئے چین اور روس سے روابط بڑھانا ہوںگے اورہم اپنی سلامتی کی خاطر کسی بھی حد تک جانے میں مکمل حق بجانب ہوں گے۔ انہو ں نے کہا کہ ڈور مور کا مطالبہ کرنے والوں کا جاننا ہو گا کہ پاکستانی معیشت کسی طور پر مذید جنگی اخراجات برداشت کرنے کی متحمل نہیں ، ہمیں نومور کی پالیسی پر گامزن رہنا ہوگا۔

امریکہ خود بھارت پر فیصلہ کن دباو ڈالنے کا تیار نہیں جس کے نتیجے میں تنازعہ کشمیر پر دیرپا حل نکل آئے۔ ان کاکہنا تھاکہ امریکہ کی طرف سے بھارت کو سیاسی، معاشی اور عسکری حوالوں سے طاقتور بنانے کی حکمت عملی پاکستان کے غم وغصہ میں اضافہ کررہی ہے۔ امریکہ جنوبی ایشیا میں تقسیم کرو اور حکومت کرو کا فارمولہ کامیابی سے آزما رہا۔ بھارت کو پاکستان کے خلاف تیار کرنے کے علاوہ چین کے اثررسوخ کو کم کرنے کے لیے بھی اس کی ہمت بڑھائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اس خطے میں اپنی غیر جانبداری ثابت نہیں کرسکا۔ بدقسمتی سے جنوبی ایشیائ میںعالمی برداری کسی صورت بھی مثبت کردار ادا کرتی دکھائی نہیں دے رہی۔

متعلقہ عنوان :