حیدرآباد کی پہلی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد وزیر اعظم نومبر میں رکھیں گے ،گورنر سندھ

کراچی ترقیاتی پیکیج کے فنڈز رواں مہینہ ملنے شروع ہو جائیں گے ، پیکیج کے تحت ایک میڈیکل کالج اور اسپتال بھی قائم کئے جائیں گے ، محمد زبیر اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے حکومت ہر ممکن وسائل بروئے کار لارہی ہے، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں لیپ ٹاپ تقسیم کی تقریب سے خطاب

جمعہ 20 اکتوبر 2017 19:10

حیدرآباد کی پہلی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد وزیر اعظم نومبر میں رکھیں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ حیدرآباد کی پہلی یونیورسٹی کا سنگ بنیاد وزیر اعظم پاکستان نومبر 2017 ء میں رکھیں گے جبکہ کراچی ترقیاتی پیکج کے فنڈز رواں مہینہ سے ملنے شروع ہوجائیں گے ، کراچی ترقیاتی پیکج میں جامعہ کراچی میں میڈیکل کالج اور اسپتال کاقیام بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے فروغ سے ہی خوشحالی یقینی اور معاشی ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچائے جا سکتے ہیں،وفاقی حکومت اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لارہی ہے جبکہ قومی تقاضوں ،ملکی ضروریات اور عصر حاضر سے ہم آہنگ نصاب کی تیاری کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ، وزیر اعظم پاکستان اسکیم کے تحت لیپ ٹاپ تقسیم سے طلبہ کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے کے بھرپور مواقع دستیاب ہورہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کراچی میں وزیر اعظم پاکستان کی لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت تیسرے مرحلہ میں 172 طلبہ و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کی تقریب سے خطاب میں کیا ۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع ، ڈین ، پروفیسر ز اور طلبہ و طالبات بڑی تعدا د بھی موجو د تھی ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ یونیورسٹی کے پوزیشن ہولڈرز ہو نہار طلبہ و طالبات کو ان کے والدین سمیت جلد گورنر ہائوس میں مدعو کیا جائے گا تاکہ ان کی بھرپور حوصلہ افزائی اور دیگر کو ترغیب حاصل ہو سکے ،ہو نہار طلبہ و طالبات ملک کا سنہری مستقبل ہیں ، ان کی حوصلہ افزائی دراصل ملک و قوم کی تعمیر و ترقی کی بنیاد ہے ۔

گورنر سندھ نے طالب علموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ طالب علم شب و روز اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ مرکوز رکھیں،یہی وقت ان کے روشن مستقبل کا تعین کرے گا ، محنت و لگن سے کام کرنے والے طلبہ و طالبات اپنا مستقبل سنوار سکتے ہیں اور جن طلبہ و طالبات نے اس وقت کو گنوا دیا تو پھر ساری زندگی سوائے پچھتاوے کے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔گورنر محمد زبیر نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ طالبات تعلیمی میدان میں طالب علموں سے آگے ہیں لیکن اکثر طالبات اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے باوجود بجائے فیلڈ میں آنے کے امور خانہ داری میں لگ جاتی ہیں جس سے ان کی صلاحیتوں سے معاشرہ محروم رہ جاتا ہے ، ہمارے ملک کی کل آبادی کا نصف خواتین پر مشتمل ہے اگر خواتین ملک و قوم کی ترقی کے لئے آگے نہیں آئیں گی تو ملک کی ترقی کے پہیہ کی رفتار مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کرسکے گا ، خواتین کو بھی ملک وقوم کی ترقی و خوشحالی کے لئے آگے آناہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دور جدید کی ترقی کا راز اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں مضمر ہے ، طالب علموں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرکے ملک وقوم کی ترقی میں ہراول دستہ کا کردار ادا کرنا ہوگا، نوجوان ملک کا روشن مستقبل ہیں ، نوجوانوں کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق تیار کرنے میں حکومت ہر ممکن وسائل بروئے کار لارہی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوان ملک وقوم کی بھاگ دوڑ سنبھال سکیں ۔

تقریب سے خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع نے کہا کہ 20 برس قبل جناح اسپتال اور یونیورسٹی کے درمیان دیوار بنادی گئی تھی جس سے اساتذہ اور طالب علموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ یونیورسٹی کے پاس اراضی نہ ہونے کے باعث اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں بھی مشکل پیش آرہی ہے ۔ گورنر سندھ نے وائس چانسلر سے کہا کہ آمد ورفت کے راستہ کے لئے متعلقہ حکام سے رابطہ کرینگے اور جگہ کے لئے ایجوکیشن سٹی اتھارٹی سے بات کروں گا ۔ وائس چانسلر نے 17 دسمبر 2017 ء میں ہونے والے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے پہلے کا نووکیشن میں شرکت کرنے کی دعوت بھی دی جسے گورنر سندھ نے قبول کرلیا ۔