اسلام آباد چیمبر آف کامرس اور فاسٹ یونیورسٹی کا صنعتی شعبے میں مشترکہ ریسرچ منصوبے شروع کرنے پر اتفاق

جمعہ 20 اکتوبر 2017 18:53

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2017ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور فاسٹ یونیورسٹی اسلام آباد نے صنعتی شعبے اور معیشت کے مفاد میں مشترکہ ریسرچ منصوبے شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس سلسلے میں چیمبر میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں فاسٹ یونیورسٹی کے طلبا نے شرکت کی۔ اجلاس میں یہ طے پایا کہ فاسٹ یونیورسٹی کے طلبا سی پیک منصوبے کے تحت بننے والے سپیشل اکنامک زونز میں کی جانے والی سرمایہ کاری اور اس کے معیشت پر اثرات کے بارے میں ریسرچ کریں گے۔

وہ سی پیک کے بارے میں حکومتی محکموں سے معلومات حاصل کریں گے اور ان اسپیشل اکنامک زونز کا پاکستان کے ماحول اور علاقائی تجارت پر کیا اثرات مرتب ہوں کے اس کے بارے میں بھی تحقیق کریں گے۔

(جاری ہے)

طلبا اس بارے میں تحقیق کریں گے کہ سی پیک منصوبے کے تحت پورے ملک میں کل کتنے سپیشل اکنامک زونز قائم کئے جائیں گے، ان زونز میں کس قسم کی صنعتیں لگائی جائیں گی اور ان زونز میں سرمایہ کاری کرنے پر چین و پاکستان کے سرمایہ کاروں کو کیا مراعات فراہم کی جائیں گی۔

وہ اس بارے میں بھی تحقیق کریں گے کہ سی پیک اسپیشل اکنامک زونز میں صنعتیں لگانے کا طریقہ کار کیا ہو گا اور ملکی و بیرونی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کرنے پر کیا خاص مراعات فراہم کی جائیں گے۔طلبا اس بارے میں بھی تحقیق کریں گے کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے سی پیک کے تحت بننے والے اسپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کیلئے کیا معاہدات کئے ہوئے ہیں ۔

وہ معلومات میں کمی کا بھی جائزہ لیں گے اور سی پیک منصوبوں کے معاہدات کے بارے میں درست ڈیٹا و معلومات حاصل کرنے کے بارے میں بھی تحقیق کریں گے۔ طلبا اس بارے میں بھی تحقیق کریں گے کہ چین نے سی پیک کے تحت پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے جو رقم لگائی ہے اس کی واپس ادائیگی کب اور کتنے عرصے میں کی جائے گی اور کیا اس رقم میں کوئی گرانٹ بھی شامل ہے اور کتنی ہے۔

اس کے علاوہ طلبا تحقیق کریں گے کہ کتنے انٹرنیشنل سرمایہ کار اورممالک سی پیک میں حصہ لیں گے اور کن شعبوں میں حصہ لیں گے۔ وہ یہ بھی معلوم کرنے کی کوشش کریں گے کہ حکومت نے سی پیک منصوبے کے بارے میں نجی شعبے کو معلومات فراہم کرنے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے ہیں۔طلبا سی پیک اسپیشل اکنامک زونز کے ماحول پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں تحقیق کریں گے اور خاص طور پر چین کی ماحول آلودہ کرنے والی جو صنعتیں ان زونز میں آئیں گی ان کی آلودگی پر قابو پانے کیلئے حکومت پاکستان اور ہماری ماحولیات شعبے کی ایجنسیوں نے کیا منصوبہ بندی کر رکھی ہے اس پر بھی ریسرچ کریں گے۔

سی پیک کی تکمیل کے بعد پاکستان کی خطے کے ممالک کے ساتھ تجارت میں کیا بہتری متوقع ہے، حکومت کی ایکسپورٹ پالیسی میں کیا نئی چیزیں شامل کی جائیں گی اور نئی تجارتی پالیسی برآمدات کے بہتر فروغ کیلئے کن نئے ممالک پر توجہ مرکوز کرے گی ان معاملات پر بھی طلبا ریسرچ کریں گے۔ فاسٹ یونیورسٹی کے طلبا اپنی ریسرچ رپورٹس چیمبر کو نومبر کے دوسرے ہفتے تک فراہم کیں گے۔

اس موقع پر طلبا سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید، سینئر نائب صدر محمد نوید اور نائب صدر نثار احمد مرزا نے کہا کہ چیمبر تعلیمی اداروں اور صنعتی شعبے میں مضبوط روابط قائم کرنے کیلئے کوشاں ہے تا کہ ملک کیلئے پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ ہموار ہو۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چیمبر اور فاسٹ یونیورسٹی کا باہمی اشتراک ان مقاصد کو حاصل کرنے کی طرف مثبت پیشرفت ثابت ہو گا۔

متعلقہ عنوان :