صدرشی جن پنگ کی قیادت میں چین نہ صرف ایک عالمی لیڈر کے طور پر ابھر ا ہے بلکہ دنیا کی بڑی اور تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت بن چکی ہے‘تجزیہ کار

جمعہ 20 اکتوبر 2017 18:53

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2017ء) دنیا کے معروف تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین کے موجودہ صدرشی جن پنگ کی قیادت میں چین نہ صرف ایک عالمی لیڈر کے طور پر ابھر ا ہے بلکہ دنیا کی بڑی اور تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت بن چکی ہے۔بیجنگ میں کمیونسٹ پارٹی چین کی انیسویں کا نگریس سے سیکرٹری جنرل شی جن پنگ کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے آئی ایم ایف چائنا کے چیف نمائندہ الفرڈ شپکے نے چائنا ڈیلی کو بتایا کہ چین کا ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر توجہ اور اوپن مارکیٹ کا فیصلہ کن کردار نہ صرف نقصانات کو کم کردیگا بلکہ وسائل میں بھی بہتری لائیگا۔

بنک فار انٹر نیشنل سٹلمنٹ کے سابق سینئر اکانومسٹ ہربرٹ پوئنشے نے گلوبلائزیشن کیلئے چینی عزم کو سراہتے ہوئے اخبار کو بتایا کہ مستحکم اور خوشحال چین گلوبلائزیشن،صاف ماحول اور عالمی امن کیلئے پر عزم ہے۔

(جاری ہے)

چیئر مین شی جن پنگ کے خطاب میں ون ڈور پالیسی کو جاری رکھنے کے حوالے سے چین کے عزم سے نہایت خوشی ہو ئی۔ ڈائریکٹر انٹر نیشنل کوآپریشن اینڈ ریسرچ فیلو میتھیاس لارسن نے کہا کہ چین ایک عالمی لیڈر کے طور پر ابھر کر سامنے آگیا ہے اور اور انکا شمار دنیا کی سب سے بڑی اور تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ہوتا ہے۔

چین اور گلوبلائزیشن سے متعلق سنٹر کے ریسرچ فیلو ہاروے زوڈین نے کہاکہ چین نے ایک بار دنیا کی قیادت کا وہ کردار اپنا لیا ہے جو آج سے ایک ہزار سال قبل ان کے پاس تھا۔ اس سے ظہار ہے کہ چین اب کہاں پہنچ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین 2049تک دنیا کا مظبوط ترین ملک بن کر ابھرے گا۔بریکس ریسرچ سنٹر کی سربراہ جایا جوزی نے کہا کہ چیر مین شی جن پنگ کے خطاب میں سب سے اہم نکتہ سوشلزم کو چین کی ماڈرنائزیشن اور بالخصوص انسانیت کی ترقی کیلئے بروئے کار لانے کا تھا۔جواہر لال یونیورسٹی نئی دہلی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات عامہ کے پروفیسر سواران سنگھ نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال کی چین کی سفارتکاری نے ملک کو بہت آگے لیکر دنیا کی اہم بڑی طاقتوں میں شامل کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :