سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ،ٹی بی کنٹرول پروگرام کے حکام کی مرض کے حوالے سے بریفنگ

جمعہ 20 اکتوبر 2017 17:58

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2017ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو کمیٹی کے کنوینئر سینیٹر غوث محمد خان نیازی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ٹی بی کنٹرول پروگرام کے حکام نے مرض کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت ملک بھر میں ٹی بی کے مریضوں کے مکمل علاج کیلئے ایک لائحہ عمل تیار کر رہی ہے۔

ٹی بی کنٹرول پروگرام کے منیجر نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان ان 30 ممالک میں پانچویں نمبرپر ہے جہاں پر ٹی بی کے خطرات سب سے زیادہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس مرض پر قابو پانے اور پروگرام چلانے میں کئی چیلنجز درپیش ہیں تاہم اس کے باوجود حکومت ٹی بی کے مرض میں مبتلا افرادکو علاج کی سہولت یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے انہوں نے کہا کہ سال 2016ء کے دوران پروگرام کے تحت ٹی بی کے 3 لاکھ 66 ہزار مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں جبکہ رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 5 لاکھ 10 ہزار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ٹی بی کے علاج کے کورس کا دورانیہ 24 ماہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی بی کنٹرول پروگرام 2000ء میں شروع کیا گیا جبکہ اس مرض پر قابو پانے کیلئے گلوبل فنڈنگ 2003ء میں شروع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اب تک گلوبل فنڈ کے تحت 1.3 ملین روپے وصول ہوئے ہیں جبکہ 2018ء سے 2020ء تک گلوبل فنڈنگ کے تحت 15 بلین روپے موصول ہوئے ہیں۔